راولپنڈی (پی این آئی) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آئندہ 72 گھنٹے ملکی سیاست میں اہم ہوں گے۔قوم کو صرف عدلیہ سے ہی توقع ہے،باقی سب سے مایوسی ہے،عدلیہ ہی اس ملک کو بحران سے نکالے گی۔
شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کہا کہ شہباز شریف کی پریس کانفرنس قوم سے مذاق تھا،غریب قحط سے مر گیا،مہنگائی کا جن حکومت کو کھا جائے گا۔13 پارٹیاں کسی صورت الیکشن نہیں چاہتیں،الیکشن صرف عمران خان ہی چاہتے ہیں۔ سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ امیروں کوسبسڈی دی ہے،آل شریف،زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے علاوہ سب پریشان ہیں،اقتدارکے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے شیخ رشید نے کہا کہ چیئرمین نیب کا استعفیٰ 85 رکنی کابینہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔استعفیٰ دینے کی دیر تھی کہ نیب کےطلبی نوٹس کاجمعہ بازارلگ گیا۔شیخ رشید نے کہا کہ صدرنے 9 اپریل الیکشن کی تاریخ دے کر حکومت کی بنیادیں ہلا دیں۔لطیف کھوسہ اورسلمان راجہ بھی کہتے ہیں صدرکا فیصلہ آئینی ہے۔ امید ہےعدلیہ صدر کے فیصلے کو آئینی اورقانونی قراردے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا پانچواں اورایشیاء کاپہلامقروض ترین ملک ہے۔75سال میں وزرائے خارجہ نے جتنے دورے کیے بلاول نے وہ اکیلے کیے۔وزیرپیٹرولیم آذربائیجان میں ادھار تیل اور ایل این جی کے لیے دھکے کھارہا ہے۔
آٹا،گھی نایاب اورحکومت نیب افسروں کی تبدیلیوں میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبپارہ پولیس نے میرے گھر میں ڈکیتی کی اور سامان چوری کیا اور پرچہ بھی دے دیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نامکمل کورم سے 170 ارب روپے کا ضمنی مالیاتی بجٹ منظور کروانا جمہوریت کی توہین ہے۔صدر کا فیصلہ آئینی اور قانونی ہے، صدر عارف علوی کی بات نہ مانی گئی تو آئینی بحران پیدا ہوگا، ملک بند گلی میں چلا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں