آئی ایم کا پاکستان پر دباؤ بڑھ گیا، وزارت خزانہ کے ساتھ ورچول میٹنگ میں مزید مطالبات پیش کر دیئے

واشنگٹن (پی این آئی) پاکستان کی وزارت خزانہ کے ساتھ ورچول میٹنگ میںآئی ایم ایف نے پاکستان سے مانیٹری پالیسی میں سختی کرنے پر اصرار کیا ہے۔میٹنگ میں پاکستان کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کی تکمیل کے لیے کوششیں کی گئیں۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان کو پیشگی اقدامات بروقت کرنےکے لیے مسلسل دباؤ کا سامنا ہے، بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر عمل کرنے پرمانیٹری پالیسی سخت کرنے سے شرح سود بڑھنےکا خدشہ ہے،

اسٹیٹ بینک کی بنیادی شرح سود اس وقت 17 فیصد ہے جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے شرح سود میں مزید 2 فیصد اضافےکا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ میٹنگ میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو اب تک اٹھائے گئےاقدامات اور پاکستان نے دوست ملکوں کی فنانسنگ پربھی بریفنگ دی، چین کے ساتھ ری فنانسنگ پر بریفنگ میں چین کے 700 ملین ڈالر کے ری فنانسنگ فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔ میٹنگ میںآئی ایم ایف کو متحدہ عرب امارات سے 1.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ پر بھی بریفنگ دی گئی، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کو متحدہ عرب امارات اور قطرکی اسٹاک مارکیٹ میں حصص کے ذریعے فنانسنگ سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ورچوئل میٹنگ میں پاکستان نے جون تک زرمبادلہ کے ذخائرکے اہداف کی حکمت عملی بھی پیش کی۔توقع کی جا رہی ہے کہا آئندہ چند روز میں آئی ایم ایف کی طرف سے پیش رفت سامنے آئے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں