جن کے پاس ناک صاف کرنے کا اختیار نہیں، وہ الیکشن کی تاریخ کیسے دے سکتے ہیں، ن لیگی رہنما پھٹ پڑے

لاہور( آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ صدر مملکت پی ٹی آئی کے کونسلر بن کر کام کر رہے ہیں،جن کے پاس اپنی ناک صاف کرنے کا اختیار نہیں وہ الیکشن کی تاریخ کیسے دے سکتے ہیں،عمران خان پروفیشنل بھکاریوں کی طرح پلستر چڑھا کر ضمانت کی بھیک مانگے رہے ہیں،

روانہ زمان پارک میں فٹنس مشین ٹریڈ مل پر دوڑتے ہیں ویڈیو دیکھی ہے جو جلد سامنے آ جائے گی، عمران خان کا ٹریک ریکارڈ دیکھ لیا جائے تو انہوں نے سیاست میں پرویز مشرف کے دور کے سوا ہر سول حکومت کے دور میں احتجاج کیا ہے ، جیلیں بھرنے کے لئے حوصلہ چاہیے ہوتا ہے جو عمران خان میں نہیں ہے ،خود بنکر میں ہیں اور اپنے بچے لندن میں جبکہ لوگوں کے بچے جیلیں بھریں، پی ٹی آئی کے لئے یہی سزا کافی ہے جو انہیں پرویز الٰہی کی صدارت کی صورت میں ملی ہے۔ ماڈل ٹائون میں حنا پرویز بٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان آمریت کے لئے ووٹ مانگتے رہے ہیں لیکن سول حکومتوں کے خلاف ہمیشہ سڑکوں پر رہے ہیں ، ان کی اپنی حکومت تھی تو اپنے اے ٹی ایم ،بنی گالہ اور اپنی گھر والی کی تجوری بھرتے رہے ہیں،عمران خان کی سیاست کا احاطہ کریں تو انہوں نے کبھی آمریت کے خلاف کبھی احتجاج نہیں لیکن ہر سول حکومت کے خلاف دھرنا ، لانگ مارچ کیا ہے اور اب جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنا چارہے ہیں۔ یہ چار وفاقی حکومت میں رہے ، دس سال خیبر پختوانخواہ میں ان کی حکومت رہی لیکن ان کی حکومتوں کی کیا کارکردگی یہ گنوا نہیں سکتے ، کردار صرف حکومت کا نہیں ہوتا اپوزیشن کا بھی ہوتا ہے، جنہوں نے حکومت میں کچھ نہیں کیا انہوں نے اپوزیشن میں بھی کچھ نہیں کیا ، ہم نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے اٹھارویں ترمیم میں پورا کردار ادا کیا ،پیپلز پارٹی اٹھاون ٹون بی کے خاتمے کیلئے بیٹھ کر بات کرتی رہی لیکن عمران خان واحد اپوزیشن ہے جس کا ملک کے مفاد میں کوئی کردار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جیلیں بھرنے کیلئے حوصلہ چاہیے ہوتا ہے ، ہم نے عمران خان کی زندگی بھر کبھی حوصلہ نہیں دیکھا ، خود آپ بنکر میں ہوں بچے آپ کے لندن میں ہوں اورلوگوں کے بچے جیلیں بھریں ، تحریک وہ ہوتی ہے جسے فرنٹ سے لیڈ کیا جائے ، لیڈر شپ دکھائی جائے ۔ میاں نواز شریف کے خلاف جب فیصلہ آیا تو وہ اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر جیل گئے ، ظلم ہو ، جبر ہو اس کا سامنا سب سے پہلے لیڈر کررتا ہے ، لیڈر بزدل نہیں ہوتا،لیڈر بزدل ہوں تو جیلیں بھرنا تو دور کی بات تحریک کامیاب ہو نہیں سکتیں ۔

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے خلاف نیب کے نوٹسز ،ایف آئی اے کی انکوائریوں پر حکم امتناعی واپس لے لیں ،توشہ خانہ ،فارن فنڈنگ ، سائفر پر آپ حکم امتناعی پر ہیں،ٹیریان کیس پر حیلے بہانے بنا رہے ہیں، دفعہ144سے لے کر جو بھی آپ پر پرچے ہوں آپ یا تو حفاظتی ضمانت پر ہیں یا حکم امتناعی پر ہیں ،آپ حوصلہ کریں اور عدالتوں میںپیش ہوں ،آپ سمجھتے ہیں حکومت کی طرح آپ یہاں بھی شعبدہ بازی کر لیں گے ،جس طرح آپ نے ا یک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دئیے اسی طرح جیلیں بھی بھر دینی ہے، ہم جیلیں ہم بے گناہوں سے نہیں بھریں گے، کسی بے گناہ کارکن کو آپ کی اقتدار کی ہوس کی بھینٹ نہیں چڑھائیں گے ۔آپ نے اعلان کیا پہلے روز ڈھائی سو لوگ جیل میں جائیں گے مال روڈ پر آپ کا سو بندہ نہیں پہنچا ،ہم نے پکڑنے تو نہیں تھے آپ حاضری ہی لگوا لیتے ۔انہوں نے کہا کہ اس قدر سہولت ہونے کے باوجود عمران خان کا ابھی تک اندر کا ڈر نہیں نکلا ،پنجاب میں اس لئے ہیں کیونکہ انہیں یہاں لاہور ہائیکورٹ بڑی اچھی لگ رہی ہے ان کے فیصلوں سے وہ بہت محفوظ ہیں ، ماضی میں یہی عمران خان لاہور ہائیکورت کو طعنے مارا کرتے تھے تنقید کیا کرتے تھے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں