کوئٹہ(پی این آئی)سانحہ بارکھان میں کنویں سے ملنے والے لاشوں کے پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتول خاتون گرنازا نہیں بلکہ نوجوان لڑکی ہے ۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کنویں سے ملنی والی لاش 17سے 18سالہ لڑکی ہے جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ لاش محمد خان مری کی بیٹی کی ہے جیسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لڑکی کے سر میں تین گولیاں ماری گئی ہیں جبکہ چہرہ مسخ کرنے کے لیے تیزاب پھینکا گیا۔ واضح رہے کہ بارکھان کے علاقے میں کنویں سے 3 لاشیں ملی تھیں۔ دکی کے رہائشی خان محمد مری نے دعویٰ کیا تھا کہ تینوں لاشیں اس کی اہلیہ 40 سالہ گرناز، 22 سالہ بیٹے محمد نواز اور 15 سالہ بیٹے عبدالقادر کی ہیں، جو گزشتہ چار برس سے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران کی نجی جیل میں قید تھے۔ خان محمد مری کے مطابق ان کی اہلیہ اور بچوں پر بدترین ظلم کے ساتھ بھوکا پیاسا بھی رکھا جاتا تھا جبکہ ان کی 14 سالہ بیٹی اور 5 سے 13 برس کے 4 بیٹے اب بھی صوبائی وزیر کی نجی جیل میں قید ہیں جن کی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ کنویں سے ملنی والی لاش گرناز کی نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں