لاہور (پی این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے گرفتار اہم لیڈروں کو دوسرے صوبوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے جیل بھرو تحریک سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی طے کر لی۔اسلام آباد میں گرفتاری دینے والوں کو پرانے مقدمات میں شامل تفتیش کیا جائے گا۔اہم لیڈرز کو پہلے سے درج انسداد دہشت گردی کے مقدمہ میں شامل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس نے جیل بھرو تحریک سے نمٹنے کے لیے 75 ٹیمیں تشکیل دے دیں۔سرکاری املاک اور پولیس پر حملے کی دفعات کے تحت نئے مقدمات بھی ہوں گے۔جب کہ گرفتار اہم لیڈروں کو دوسرے صوبوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔گرفتار رہنماؤں کو بلوچستان یا سندھ کی جیلوں میں بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کا باقاعدہ جسمانی ریمانڈ بھی لیا جائے گا۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کا آغاز آج لاہور سے ہو گیا ہے،شاہ محمود قریشی سمیت 200 کارکنان گرفتاری دیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آج حقیقی آزادی کیلئے جیل بھرو مہم کا آغاز کر رہے ہیں،جیل بھرو تحریک کی دو اہم وجوہات ہیں،ایک بنیادی حقوق پر حملے کے خلاف پرامن اور تشدد کے بغیر احتجاج ہے۔جعلی ایف آئی آرز، نیب کیسز،حراست میں تشدد، صحافیوں اور سوشل میڈیا حملوں کا سامنا ہے۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری تحریک کی دوسری وجہ بدمعاشوں کی جانب سے لائی گئی معاشی بدحالی کیخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولے نے اربوں روپے کی لوٹی ہوئی دولت کی منی لانڈرنگ کی اور عوام کو کچلتے ہوئے این آر او لیے،غریب اور متوسط طبقے کو مہنگائی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے بوجھ تلے دبایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں