کراچی ( پی این آئی ) سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں اور مراعات میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا، سندھ کے ایم پی ایز کی تنخواہیں اور الاؤنسز ملا کر سالانہ ساڑھے 3 ارب روپے کی رقم بنتی ہے۔ ہر رکن سندھ اسمبلی کی تنخواہ 108 فیصد اضافے کے ساتھ 24 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کردی گئی ہے۔
اخراجاتی الاؤنسز 4800 سے بڑھا کر 10 ہزار کردیے گئے ہیں، ہاؤس رینٹ کی مد میں اب 16 ہزار کی جگہ 45 ہزار روپے دئے جائیں گے، ٹریول الاؤنس ایک لاکھ 60 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کردیا گیا، ٹرانسپورٹ کی مد میں اب 15 ہزار روپے ملیں گے، موبائل الاؤنس کی مد میں بھی 10 ہزار دئے جائیں گے، آفس مینٹیننس بھی اضافے کے ساتھ 15 ہزار کردیا گیا، ہر رکن اسمبلی کو روزانہ ایک ہزار روپے کنوینس الاؤنس ملے گا، صوبائی وزراء کو سرکاری گھر اور گاڑی اس کے علاوہ ہے۔اس حوالے دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مہگائی کی وجہ سے مجبوری ہوگئی ہے کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا جائے، کمیٹی میں مراعات کیلئے جو نام دیے گئے تھے وہ تمام اپوزیشن کے تھے، انہوں نے جو تجاویز پیش کیں حکومت نے وہ من و عن قبول کرلیں۔
ادھر وفاقی حکومت بڑے سرکاری افسران پر مہربان دکھائی دیتی ہے، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کرلیا، فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ سے مشاورت کے بعد کیا گیا، وزیراعظم کے فیصلے کی روشنی میں گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو 2017 کی بنیادی تنخواہ پر 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دیا جائے گا، ایگزیکٹو الاؤنس میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2023ء سے ہوگا۔دوسری طرف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے افسران کی طرف سے سرکاری گاڑیاں انتہائی کم قیمت پراستعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، سینیٹ اجلاس میں اوگرا نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ اوگرا کے پاس موجود سرکاری گاڑیاں ضرورت پڑنے پر افسروں کو فراہم کی جاتی ہیں، افسران فی کلومیٹر 10 روپے پر یہ سرکاری گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، جب کہ اوگرا چیئرمین اور ممبران کے لیے سرکاری گاڑی کا ریٹ 3 روپے فی کلو میٹر ہے۔
اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ یہ فیصلہ کابینہ ڈویژن نے 1980 میں کیا تھا، یہ کیا اصول ہے کہ افسران 3 اور 10 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ اتنی کم قیمت میں گاڑی استعمال کرنے پر پٹرول بھی سرکار فراہم کرتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں