اسلام آباد (پی این آئی ) وفاقی وزیر داخلہ کا عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا اعلان کردیا، رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ عمران خان کی گرفتاری مقصود نہیں ہے، انہیں مصروف رکھنا ہے اور بھگا بھگا کر تھکا دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کی رائے ہے کہ عدالتوں سے کسی حد تک عمران خان کو ریلیف مل رہا ہے، ہمارا عمران خان سے مقابلہ دشمنی سے ہوگا، عمران خان کی کرپشن کے حوالے سے کوئی شبہ نہیں لیکن ابھی عمران خان کو گرفتار نہیں کرنا بلکہ بھگانا اور مصروف رکھنا ہے، اپوزیشن لیڈر کی کرسی کیلئے عمران خان اسمبلی میں آئیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کے معاملے میں نہ پڑے، کچھ ججز کے خلاف ریفرنس بھیجیں گے، چیئرمین نیب پر کوئی دباؤ نہیں تھا، نیب قوانین کے حوالے سے معاملہ دوبارہ پارلیمان میں جاسکتا ہے جب کہ جیل بھرو تحریک کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، حکومت کارکنان اور خواتین کو نہیں بلکہ منتظمین کو گرفتار کرسکتی ہے، جیل بھرو تحریک سے نمٹنے کیلئے چاروں صوبوں میں حکمت عملی تیاری کر لی گئی ہے۔قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ خاں کی زیرصدارت ملک میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس ہوا۔
جس میں سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، پنجاب، سندھ، کے پی کے اور اسلام آباد کے آئی جیز، ہوم سیکرٹریز، کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اس حوالے سے وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کے تناظر میں امن وامان کی صورتحال پر آج تفصیلی بریفنگ لی، ملک میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جائے گا اور قانون توڑنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، امن دشمنوں کا ریکارڈ رکھا جائے گا اور اسے ان کے کیریکٹر سرٹیفیکیٹ میں واضح کیا جائے گا۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا اصل مقصد ڈرامہ رچانا ہے، پی ٹی آئی اس تحریک کے ذریعے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہے، قانون توڑنے والوں کیخلاف شواہد اکٹھے کرکے قوم کے سامنے لائے جائیں گے، خواتین اور غریب کارکنوں کی گرفتاری سے گریز کیا جائے گا، تاہم قانون شکنوں کا اصل چہرہ بے نقاب ہونا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں