لاہور(پی این آئی)سینئر صحافی اورتجزیہ نگار مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی گروپ کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے بعد ق لیگ مکمل طور پر چوہدری شجاعت فیملی پر انحصار کررہی ہے تاہم اب ق لیگ میں شمولیت کے حوالے سے چوہدری شجاعت اور چوہدری سرور کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔
مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کے پاس دو راستے تھے ، پہلا یہ کہ وہ ق لیگ میں اپنے گروپ کے سربراہ کے طور پر کام کرتے رہتے اور دوسرا یہ کہ وہ تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں، انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا، مونس الٰہی بھی تحریک انصاف میں شمولیت کے حامی تھے ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ جاوید ہاشمی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد سے تحریک انصاف میں صدر کا عہدہ خالی تھا جو اب پرویز الٰہی کو مل گیا ہے، یہ عہدہ رسمی ہے لیکن اس سے پرویز الٰہی کی عزت میں اضافہ ہوگا اور وہ تحریک انصاف کی ہائی کمانڈ میں شامل ہوجائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں