اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے پروازوں کے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ تک فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کینیڈا اور امریکا کے بزنس کلاس کے ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ فکس چارج عائد ہوگا، یورپ کیلئے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈیڑھ لاکھ اور مشرق وسطی کے لیے 75 ہزار فکس ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان جلد پیش کریں گے۔ضمنی مالیاتی بل پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بجلی چوری اور لائن لاسز اور بلوں کی عدم ادائیگی بڑے مسائل ہیں، 1450 ارب روپے وصول نہیں ہورہے تاہم کلیکشن کی اسپیڈ درست ہے، آئی ایم ایف کو بتادیا ہے کہ ضمنی بجٹ کا فیصلہ مجبوراً لینا پڑا، کوئی شک نہیں کہ مہنگائی لوگوں کی برداشت سے باہر ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ میں نے نہیں سابق حکومت نے کیا تھا، سابق حکومت نے سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر اس پر عمل نہیں کیا، اگر 170 ارب روپے کے ٹیکس لگا رہے ہیں تو کوشش کی ہے کہ غریب عوام کے لیے مذاکرات کرلیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارے قرضے 70 فیصد سے زائد بڑھ گئے ہیں، ہم نے دس دن تک آئی ایم سے مذاکرت کیے، پاور سیکٹر میں لائن لاسز بجلی چوری سے چودہ سو ارب کا نقصان ہے، بجلی پیدا کرنے کی لاگت تین ہزار ارب ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ایف بی آر اپنے ریونیو اہداف پورا کرے گا، ہم نے مذاکرات میں آئی ایم ایف کو 170 ارب کے ٹیکسز پر راضی کیا، گزشتہ حکومت نے معاشی نظم و ضبط کو توڑا آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا اور عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی تو آئی ایم ایف معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ بی آئی ایس پی وظیفے میں 25 فیصد اضافہ کر رہے ہیں، اب بی آئی ایس پی کا بجٹ 360 ارب سے بڑھا کر چار سو کردیا گیا، آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان ایوان میں پیش کریں گے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ حکومت نے شئیر پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، ضمنی مالیاتی بجٹ میں پاور سیکٹر کی وجہ سے 170 ارب کے ٹیکس لگانے پڑے، یقین ہے کہ بل پاس ہونے سے مالی مشکلات سے ملک کو نکالیں گے اور ملک جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 360 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مختص کیے گئے تھے جن میں 40 ارب روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے، کفایت شعاری اور سادگی پانے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں