اسلام آباد (پی این آئی) صدرِ مملکت عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی،سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے 57 ون کا اختیار استعمال کیا،الیکشن کمیشن کو 57 ٹو کے تحت الیکشن کرانا ہوں گے۔
احمد بلال محبوب نے کہا کہ 57 ون کے تحت صدر مملکت الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ دیں گے،صدر مملکت آئین کے تحت ایڈوائس پر تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ آرٹیکل 220 کہتا ہے کہ الیکشن لاز آئینی تحفظ حاصل ہے،صدر مملکت نے 57 ون کے تحت پہلے الیکشن کمیشن کو مشاورتی خط لکھا،الیکشن کمیشن کو 57 ٹو کے تحت الیکشن کرانا ہوں گے،صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جس پر جوابی خط بھی لکھا گیا۔ یاد رہے کہ صدرِ مملکت عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 9 اپریل کو انتخابات کا اعلان کر دیا۔ صدرمملکت نے کہا ہے کہ الیکشن کمیش سیکشن 57 ٹو کے تحت انتخابات کا انعقاد کرے۔آئین اور قانون الیکشن میں 90 دن سے زائد کی تاخیر کی اجازت نہیں دیتا۔ آئین کے تحفظ اور دفاع کا حلف لیا ہے۔انتخابات کی تاریخ کے لیے آئینی اور قانونی حق استعمال کیا۔ قبل ازیں صدر مملکت نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے انتخابات سے متعلق ہنگامی اجلاس کی دعوت دی تھی۔ صدر مملکت نے 20 فروری کو ایوان صدر میں الیکشنز کے حوالے سے مشاورت کی دعوت بھی دی تھی،خط میں کہا گیا کہ ایکٹ کے تحت صدر مملکت انتخابی تاریخوں کا اعلان مشاورت کے بعد کریں گے۔
عارف علوی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بے حسی پر ناراضی کا اظہار بھی کیا۔ صدر عارف علوی کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک پہلے خط کا جواب نہیں دیا،بے چینی سے انتظار تھا کہ الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری کا احساس اور اس کے مطابق کام کرے گا۔ خط میں کہا گیا کہ اہم معاملے پر الیکشن کمیشن کے افسوسناک رویے پر مایوسی ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں