اسلام آباد (پی این آئی) کالم نگار جاوید چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے بطور وزیر اعظم ۔۔۔ کا تختہ الٹنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ انہوں نے اپنے کالم میں یہ نہیں لکھا کہ عمران خان نے کس کا تختہ الٹنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
تاہم پورا کالم عمران خان اور سعودی عرب بالخصوص محمد بن سلمان کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں ہے جس کی وجہ سے ان کی اس بات سے یہی تاثر ملتا ہے کہ ممکنہ طور پر عمران خان نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا تختہ الٹنے کی خواہش ظاہر کی ہوگی۔اپنے کالم ’ سعودی عرب اور عمران خان‘ میں جاوید چوہدری نے لکھا ’’ ایک طرف سعودی عرب کو منانے کی کوششیں جاری تھیں اور دوسری طرف تین مارچ 2021 کو جب ٹیلی ویژن پر یوسف رضا گیلانی کے جیتنے اور حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کے ہارنے کی خبر چل رہی تھی عین اس وقت عمران خان نے اپنے دفتر میں چار لوگوں کے سامنے کہہ دیا ’’کیا ۔۔۔۔۔کا تختہ نہیں الٹا جا سکتا‘‘ وزیراعظم کے سامنے ایک ایسا شخص بھی بیٹھا تھا جو (پاکستان اور سعودی عرب کے) تعلقات کی بحالی کی خوش خبری سنانے آیا تھا وہ یہ سن کر حیران رہ گیا۔ وہ اٹھا‘ سیدھا جی ایچ کیو گیا اور آرمی چیف سے کہا ’’سر مجھے نکالیں‘ میں خواہ مخواہ مارا جائوں گا‘‘ اسے تسلی دی گئی اور کہا گیا ’’آپ یہ کام ملک کے لیے کر رہے ہیں کسی ایک شخص کے لیے نہیں‘‘۔۔
جاوید چوہدری کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں 2019 میں سرد مہری کا سلسلہ شروع ہوا تھا لیکن 2021 کے رمضان میں کراؤن پرنس اور عمران خان کے درمیان پہلا ٹیلی فونک رابطہ ہوا‘ رابطے کی یہ خبر طاہر اشرفی وزیراعظم کے پاس لے کر گئے اور وزیراعظم نے بڑی نخوت سے کہا ’’چھوڑو یار وہ مجھے کہاں فون کرے گا؟‘وزیراعظم کو بتایا گیا’’ فون آئے گا لیکن آپ نے پلیز ایران‘ یمن‘ عالم اسلام اور ریاست مدینہ کی بات نہیں کرنی‘ آپ صرف دو برادر ملکوں کے درمیان تعلقات تک محدود رہیں‘‘ یہ ہدایات وزیراعظم کے اسٹاف کو بھی دے دی گئیں‘ انھیں کہا گیا‘ وزیراعظم اس کے علاوہ ایک لفظ نہیں بولیں گے‘ تعلقات کا دھاگا بڑی مشکل سے جڑا تھا اور ریاست وزیراعظم کی ذرا سی بے احتیاطی بھی افورڈ نہیں کر سکتی تھی۔‘‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں