اسلام آباد(پی این آئی) سینئراینکر پرسن حامد میر کا کہنا ہے کہ جس وقت جسٹس فائز عیسیٰ اور ان کی فیملی کے فون ٹیپ ہورہے تھے اس وقت عمران خان کیوں خاموش تھے ۔حامد میر کاکہنا تھا کہ انٹیلی جنس بیوروعمران خان کے دور میں بھی ججوں اور سیاست دانوں کے ٹیلی فون ٹیپ کیا کرتی تھی۔
اس وقت تحریک انصاف اس عمل کی حمایت کرتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جب ٹیلی فون ٹیپ کرنے کا کیس عدالت میں لگا اس وقت تحریک انصاف کے رہنما عدالت کے باہر کھڑے ہوکر کال ٹیپ کرنے کی حمایت کرتے تھے ،شہزاد اکبر ٹیلی فون کالز کے ذریعے مخالفین کا ڈیٹا نکال کرایف بی آر کو دیا کرتے تھے لیکن آج یہی لوگ اس عمل کی مخالفت کررہے ہیں ۔ حامد میر کاکہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے آڈیو لیک معاملے پر عدالت جانے کا اعلان خوش آئند ہے لیکن تحقیقات ان کالز کی بھی ہونی چاہیئں جو تحریک انصاف کے دور حکومت میں ریکارڈ کی گئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں