لاہور ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر منگل تک الیکشن کی تاریخ ملنے والی ہے، ان کا مقصد الیکشن سےبھاگنا ہے تاکہ غیر آئینی کام کر سکیں، کوئی ابہام نہیں 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لگ رہا ہے ملک کے اندر کوئی آئین اور قانون نہیں ہے، سپریم کورٹ غیر قانونی کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے، دیدہ دلیری کے ساتھ قانون کو توڑا جا رہا ہے، ملک کا وزیر داخلہ ٹیپ بارے خود اعلان کرتا ہے، ان کی مہم کا مقصد عدلیہ کے ادارے کو نشانہ بنانا ہے، یہ عدلیہ پردباؤ ڈال رہے ہیں، آج عدلیہ پر بدترین الزامات لگائے جا رہے ہیں، عدالت مریم نواز اور ان کے وزراء کو بھی توہین عدالت کیس میں طلب کرے۔سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کوئی ابہام نہیں 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، جب مریم نواز کا عدالتی فیصلے پر پاسپورٹ بحال ہو جائے تو وہ عدالت ٹھیک ہوتی ہے، 26 نومبر کو میرے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ بنایا گیا تھا، میں نے پاکستانی کی حیثیت سےعدلیہ سے گلے کا اظہار کیا، جب آئین سے انحراف کیا جاتا ہے تو ملک کو شدید نقصان ہوتا ہے، اس لیے ہماری سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ ہمارے کیس کو سنا جائے اور جو بھی آئین کو پامال کرنے میں ملوث ہیں، انہیں سزا دی جائے۔دوسری طرف انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صدر مملکت کو خط کا جواب دے دیا ہے، چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر قومی اسمبلی تحلیل ہو تو صدر مملکت انتخابات کی تاریخ دے سکتے ہیں۔
صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہونے کی صورت میں گورنرز انتخابات کی تاریخ دے سکتے ہیں،آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ دینے کی اجازت نہیں دیتا۔خط میں مزید کہا گیا کہ صدر کا دفتر اعلٰی ترین آئینی باڈی ہے اور یقین ہے کہ یہ باڈی غیر جانبدار ہوگی، دوسرے آئینی اداروں کیلئے صدر رہنما کا کردار ادا کریں گے، توقع کرتے ہیں آئینی اداروں کیلئے آئندہ الفاظ کا چناؤ بہتر کیا جائے گا، الیکشن کمیشن کسی دباؤ کے بغیر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کر رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں