اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر تبادلہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے غلام محمود ڈوگر کے ٹرانسفر کا آرڈر معطل کر دیا۔ یہ بات اہم ہے کہ جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی مزکورہ کیس میں بینچ کا حصہ ہیں۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ پنجاب میں تقرر و تبادلے کا معاملہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے سامنے زیرِ التواء ہے۔اس لیے یہ معاملہ بھی 5 رکنی لارجر بینچ کو بھیج رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ کمشنر نے زبانی آرڈر سے تقرر و تبادلے کی اجازت دی، الیکشن کمشنر کمیشن ممبران کی مشاورت کے بغیر تقرر و تبادلے کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو کمیشن کے ممبران نے تقرر و تبادلے کا اختیار نہیں سونپا تھا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلے میں یہ بھی کہنا ہے کہ بظاہر الیکشن کمشنر نے سپریم کورٹ میں زیرِ التواء کیس کے باوجود تبادلے کی اجازت دی۔ سپریم کورٹ نے سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے ٹرانسفر کا کیس نمٹا دیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں