اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر چودھری سالک حسین کا کہنا ہے کہ لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں، پٹرول مہنگا کرنا مجبوری تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ماحول میں بہتری آئے گی۔وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ معیشت کے معاملے پر بھی اے پی سی بلائیں۔
روس کے ساتھ پٹرول کی ڈیل ہو چکی،اس سے بہتری آئے گی۔گذشتہ روز وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گراتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے ہو گئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 280 روپے کا ہو گیا۔وزیر خزانہ نے گذشتہ روز منی بجٹ بھی پیش کیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ اشیائے خورونوش کے ساتھ ساتھ سبزی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ایسی صورتحال میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ن لیگ کو اسحاق ڈار سے امیدیں وابستہ تھیں، یہی وجہ ہے کہ مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ سے ہٹا کر اسحاق ڈار کو پاکستان لایا گیا۔
تاہم اب تک اسحاق ڈار کوئی ایک بھی عوام دوست اقدام نہ کر سکے۔بلکہ ان کے وزارت خزانہ کی کنجی سنبھالنے کے بعد سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ منی بجٹ اتحادی حکومت کی ناکام ترین معاشی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں