اسلام آباد (پی این آئی) سرکاری اسکیم میں رواں سال حج کے اخراجات 10 لاکھ روپے سے بھی زائد ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے حج پالیسی 2023ء کا اعلان فروری کے آخر تک متوقع ہے۔
تاہم عالمی اقتصادی صورتحال کے علاوہ روپے کی بے قدری کے باعث سستے حج پیکیج میں مشکلات کا سامنا ہے اس لیے رواں سال سرکاری حج اسکیم کے اخراجات 10 لاکھ سے بھی تجاوز کرسکتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے، رواں سال 65 سال زائد عمر کے شہری بھی حج کرسکیں گے، سعودی حکومت کی جانب سے اس سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے جانے والے پاکستانی عازمین کا سفری شیڈول بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان سےعازمین حج کی پہلی پرواز 21 مئی کو روانہ ہوگی اور آخری پرواز کے لئے 22 جون کی تاریخ مقرر کی گئی ہے جب کہ مناسک حج کے اختتام پر سعودی عرب سے پاکستان کے لئے پہلی پرواز کی آمد 2 جولائی کو ہوگی اور آخری پرواز 2 اگست کو واپس آئے گی۔سعودی حکام کی جانب سے عازمین حج کو ائیر پورٹ سے نجی ٹرانسپورٹ پر مسجد حرام لے جانے پر جرمانہ ہو گا، اس ضمن میں شاہ عبدالعزیز ائیر پورٹ جدہ نے ایسے عناصر کو خبردار کیا ہے کہ مسافروں کو اپنی ٹرانسپورٹ پر لے جانے کی غیر قانونی کوشش کرنے والوں کو 5000 سعودی ریال جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ شاہ عبدالعزیز ائیر پورٹ کی طرف سے اس سے قبل یہ باضابطہ اعلان کیا جا چکا ہے کہ جدہ ائیر پورٹ پر اترنے والے عازمین حج کو ایک شٹل سروس کے ذریعے مسجد حرام تک لے جایا جائے گا، حج یا عمرہ کی ادائیگی کے بعد مسجد حرام سے جدہ کے شاہ عبدالعزیز ائیر پورٹ تک اسی شٹل سروس سے پہنچایا جائے گا۔جدہ پہنچنے والے غیر ملکی عازمین حج کے لیے ضروری ہو گا کہ انہوں نے احرام زیب تن کر رکھے ہوں گے، اس موقع پر عازمین حج کو اپنی ضروری دستاویز بھی پیش کرنا ہوں گی، شٹل سروس کی سہولت سے استفادہ کرنے والے عازمین حج کو جدہ کے اس ائیر پورٹ کے فرسٹ فلور سے ایکویریم کے نزدیک سے لیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں