لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی آڈیو کے معاملے پرکاروائی کیلئے ایف آئی اے کو ٹاسک سونپ دیا، پرویزالٰہی کو گرفتار کیا جائے گا اور آڈیو کا فرانزک ہوگا، معاملہ جوڈیشل کمیشن میں بھی جاسکتا ہے، عدالت عظمیٰ کو مینیج کرنے پر چیف جسٹس کو فوری نوٹس لینا چاہیئے۔
انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان ٹولہ عدالت کو ڈکٹیٹ کررہا ہے، عمران خان عدالت آنے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن آتے نہیں، میرے نزدیک صرف ضمانت خارج کرنا نہیں بلکہ ان کے خلاف کاروائی کرنا بنتی ہے، چیف جسٹس پاکستان کو اس قسم کے رویے کا نوٹس لینا چاہیئے، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیئے، عمران خان نے کل سے عدالت کا مذاق بنایا رکھا ہے، حکومت سے بھی بات کروں گا کہ اس شخص کو گرفتار کیاجانا چاہیئے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ، عدالت عظمیٰ کو مینیج کررہے ہیں، کہ فلاں فلاں کیس ایسے ایسے لگنا چاہیئے، چیف جسٹس پاکستان سے گزارش کروں گا کہ اس معاملے کا نوٹس لیں، ایف آئی اے کو ٹاسک سونپا ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں ، وزارت قانون سے رائے لیں، چودھری پرویزالٰہی کے خلاف بادی النظر میں مقدمہ درج کرنا بنتا ہے، پہلے فرانزک کیا جائے، پھر گرفتار کیا جائے ،پرویزالٰہی کو گرفتار کیا جائے گا تو دوسرے بھی سامنے آجائیں گے۔آڈیو اگر درست ہے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، اگر بات آگے بڑھتی ہے تو پھر معاملے کو چیف جسٹس اور جوڈیشل کمیشن کے پاس بھیجا جائے۔
تاکہ سپریم کورٹ کی عزت کو تقویت دی جائے۔ یہ عدلیہ کو ماتحت کرکے ریلیف لینا چاہتے ہیں، 12بجے پیش ہوں گے، پھر 6بجے پیش ہوں گے، اس پر صرف درخواست خارج کرنا نہیں بلکہ کاروائی کرنی بنتی ہے، پہلے اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر چڑھ کر ملک کی معیشت کا بھٹہ بٹھایا ، سابق چیف باجوہ کے خلاف گفتگو کررہے ہیں، اب عدلیہ کو نشانے پر رکھا ہوا ہے، اس رویے کا چیف جسٹس کو بھی نوٹس لینا چاہیئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں