لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنماء سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جنرل (ر)باجوہ مدت ملازمت میں ایک اور ایکسٹینشن مانگ رہے تھے،ن لیگ سمیت کئی جماعتوں کے رہنماء جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن کے حق میں تھے، نوازشریف بالکل کلیئر تھے کہ جنرل باجوہ کواب ایکسٹینشن نہیں دینی۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھ پر کبھی کوئی دباؤ نہیں ڈالا تھا، جنرل باجوہ سے تین ملاقاتیں ہوئیں، جنرل باجوہ مجھے بلوچستان میں حکومت تبدیلی اور سینیٹ الیکشن کی چوری سے متعلق کبھی مطمئن نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو ایک اور ایکسٹینشن دینے کی کوشش کی جارہی تھی، جنرل باجوہ اپنی مدت ملازمت میں ایک اور ایکسٹیشن مانگ رہے تھے، ن لیگ سمیت کئی جماعتوں کے رہنماء بھی جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا چاہتے تھے۔نوازشریف بالکل کلیئر تھے کہ جنرل باجوہ کو ایکس ٹینشن نہیں دینی ۔ اسی طرح ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان نے کچھ کیا تو میں کسی کو جیل میں ڈالنے کے حق میں نہیں، آپ نے جو الزام لگانے ہیں لگائیں اور روزانہ کی بنیاد پرٹرائل کریں۔اس معاملے کو مکمل کرکے اگر عمران خان نے کچھ کیا ہے تو سزا دیں۔ عمران خان نے بہت سے غلط کام کیے اور غلطیوں کا اعتراف بھی کیا۔
عمران خان نے خود باتیں کیں جس کی کوئی حد نہیں۔ میں سنی سنائی باتوں کا نہیں عمران خان کے اعتراف کا ذکر کر رہا ہوں۔عمران خان کہتے تھے میں نے فلاں کو جیل میں ڈالا فلاں کو پکڑا۔انہیں کس نے مقدمے بنانے کا اختیار دیا تھا۔اصولی بات یہ ہے کہ کسی بھی سیاستدان کو جیل میں ڈالنے کا اختیار آپ کے پاس نہیں ہونا چاہئیے کیونکہ یہ اختیار انتقام بن جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں