لاہور (پی این آئی) سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فوری گرفتار کرنے کی مخالفت کر دی۔انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان نے کچھ کیا تو میں کسی کو جیل میں ڈالنے کے حق میں نہیں، آپ نے جو الزام لگانے ہیں لگائیں اور روزانہ کی بنیاد پرٹرائل کریں۔
اس معاملے کو مکمل کرکے اگر عمران خان نے کچھ کیا ہے تو سزا دیں۔عمران خان نے بہت سے غلط کام کیے اور غلطیوں کا اعتراف بھی کیا،عمران خان نے خود باتیں کیں جس کی کوئی حد نہیں۔میں سنی سنائی باتوں کا نہیں عمران خان کے اعتراف کا ذکر کر رہا ہوں۔عمران خان کہتے تھے میں نے فلاں کو جیل میں ڈالا فلاں کو پکڑا۔انہیں کس نے مقدمے بنانے کا اختیار دیا تھا۔اصولی بات یہ ہے کہ کسی بھی سیاستدان کو جیل میں ڈالنے کا اختیار آپ کے پاس نہیں ہونا چاہئیے کیونکہ یہ اختیار انتقام بن جاتا ہے۔خیال رہے عدالت نے الیکشن کمیشن کے باہر ہنگامہ آرائی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نیازی کی عبوری ضمانت عدم پیشی پر خارج کردی۔ممنوعہ فنڈںگ کیس میں بھی عمران خان کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست مسترد ہو چکی ہے۔ایسی صورت میں عمران خان کی گرفتاری کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان بینکنگ کورٹ میں پیش نہیں ہوں گے،کیونکہ تحریک انصاف نے اس حوالے سے پہلے ہی لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ تحریک انصاف ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک انتظار کرے گی۔
عمران خان ابھی طبی بنیادوں پر بھی تندرست نہیں ہیں،اسد عمر کے مطابق بینکنگ کورٹ کے فیصلے سے متعلق مزید قانونی مشاورت بھی جاری ہے۔جبکہ ماہر قانون اور سابق صدر سپریم کورٹ بار یاسین آزاد کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے ضمانت خارج ہونے کے بعد عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔ماہر قانون اور یاسین آزاد کے مطابق عمران خان کے پاس اب آپشن ہے کہ وہ عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں