اسلام آباد (پی این آئی) کیپٹن (ر) صفدر نے حال ہی میںانٹرویو دیا تھا جس میں انہوں نے کئی ایسی باتیں کی جو پارٹی پالیسی کے خلاف سمجھی جا رہی ہیں۔اسی حوالے سے لیگی قیادت پر پارٹی رہنماؤں کی طرف سے کیپٹن (ر ) صفدر اعوان کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ہے۔
سینئر رہنماؤں نے پارٹی قائد نوازشریف اور سینئر نائب صدر مریم نواز سے انٹرویو پر ناراضی کا اظہار کیا۔چند رہنماؤں نے آئندہ انتخابات میں کیپٹن (ر ) صفدر اعوان کو پارٹی ٹکٹ نہ دینے کا مشورہ دیا۔رہنماؤں نے کہا کیپٹن (ر ) صفدر کو شوکاز جاری کریں یا آئندہ انتخابات میں مانسہرہ سے کسی اور کو پارٹی ٹکٹ دیں۔2018 میں کیپٹن (ر ) صفدر کے نااہل ہونے پر ان کے بھائی منتخب ہوئے تھے۔کیپٹن (ر) صفدر کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں تو مریم نواز کو وزیراعظم بنتا نہیں دیکھ رہا۔انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے متعلق بیان پر رنجیدہ ہوں ایسا نہیں کہنا چاہئیے تھا۔ہر ایک کی زندگی میں کمی بیشی ہوتی ہے۔ مجھے عمران خان پر ذاتی حملہ نہیں کرنا چاہئیے تھا۔ہمارے اندر بھی ایسے ہیں جو تنظیم سازیوں میں پھنس گئے،لوگ پوچھتے ہیں تنظیم سازی کا بتائیں تو سر شرم سے جھک جاتا ہے۔سیاسی مقابلہ سیاست سے ہونا چاہئیے، یہاں تو ہر طرف گند ہے۔کیپٹن (ر) صفدر نے مزید کہا کہ ہم نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بےعزت کر دیا۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اب ہم نے دفن کر دیا ہے۔ پرویز رشید کے علاوہ جس نے بھی ایکسٹینشن کو ووٹ دیا وہ مجرم ہے۔
میاں صاحب کو بھی ایکسٹینشن کے ووٹ کا نہیں کہنا چاہئے تھا۔جس دن ہم نے قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن کا ووٹ دیا اس دن ہمارا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن ہو گیا۔ نوازشریف وہی شخص تھا جنہوں نے ان کو للکارا تھا۔میاں صاحب کو ورغلایا گیا،ان سے جھوٹ بولتے تھے۔میں ان کے نام بھی لوں گا جنہوں نے نوازشریف سے فراڈ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں