حیدر آباد (پی این آئی) نجی سکول میں بچی کی مبینہ خودکشی کا معاملہ، ابتدائی تحقیق میں اہم انکشاف کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بچی کےتیسری منزل سےکودتے وقت اساتذہ دیکھ رہے تھے، موقع پر اگر کوشش کی جاتی تو بچی کو بچایا جا سکتا تھا۔
محکمہ تعلیم سندھ نےابتدائی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ وزیر تعلیم کو ارسال کردی ہے۔محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں اسکول انتظامیہ کی غفلت سامنے آئی، بچی کےتیسری منزل سےکودتے وقت اساتذہ دیکھ رہے تھے، موقع پر اساتذہ چاہتے تو بچی کو گرنے سے بچایا جا سکتا تھا۔ محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی گئی ہے، اسکول انتظامیہ کو پرنسپل کو معطل کرنےکی ہدایت کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ حیدرآباد کے نجی اسکول میں طالبہ کے تیسری منزل سے گرکر جاں بحق ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔طالبہ کی چھت سے گرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے جس میں طالبہ کو تیسری منزل پر کوریڈور کی دیوار کے ساتھ کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی گیلری کی دیوار پر چڑھ جاتی ہے، کوریڈور میں ایک شخص طالبہ کو دیوار سے نیچے اترنے کا کہتا ہے۔ بعد ازاں ویڈیو میں طالبہ کو اسکول کی تیسری منزل سے نیچے گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق بچی کے والدین اور اسکول کی انتظامیہ نے مؤقف دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ اسکول پرنسپل صحافیوں سے بات کیے بغیر اسپتال سے روانہ ہوگئیں۔ واقعہ حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد کے نجی اسکول میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق طالبہ کی لاش کو اسپتال پہنچادیا گیا اورپوسٹ مارٹم کرنے کیلئے لیٹربھی جاری کر دیا گیاہے۔ لڑکی کے والد کی اجازت کے بعد پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں