اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ عمران خان نااہلی سے بچنے کے لیے تمام کارڈز کھیل رہے ہیں لیکن فیصلہ ہو چکا ہے کہ وہ بچ نہیں سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90 دن میں الیکشن نہیں ہوں گے۔
میری رائے میں 90 دن میں الیکشن ہونے چاہئیں کیونکہ یہ آئین کا تقاضہ ہے لیکن پاکستان میں کوئی آئینی تقاضے نہیں مانتا جو ان کا دل چاہتا ہے کرتے ہیں۔وزارت خزانہ نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے مطلوبہ رقم دینے سے انکار کر دہا۔رینجرز اور ایف سی نے الیکشن کے انعقاد کے لیے خیبرپختونخوا پولیس کی مدد کرنے سے انکار کر دیا۔الیکشن کمیشن کو پیسے اور افرادی قوت نہ دے کر انتخابات نہ کرانے کا جواز مہیا کر دیا گیا۔حامد میر نے مزید کہا جنرل پرویز مشرف اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بنانا نواز شریف کے بلنڈر تھے، عمران خان نااہلی سے بچنے کے لیے تمام کارڈز کھیل رہے ہیں لیکن فیصلہ ہو چکا ہے وہ بچ نہیں سکیں گے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وکیل رہنماء ڈاکٹر بابر اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کیخلاف جتنے بھی کیسز چل رہے ہیں ان میں نااہل ہونے کے کوئی چانسز نہیں کیوں کہ عمران خان کے خلاف کیسز میں کوئی دم خم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پر توشہ خانہ اور دہشت گردی کے کیسزبنائے گئے، یہ عمران خان کیخلاف کیسز میں ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہیں، عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس مذاق سے کم نہیں جہاں انہوں نے خریدی ہوئی گھڑی کا تو بتد یا مگر باقی 75سالوں کاحساب نہیں دے رہے۔خیال رہے کہ اس وقت عمران خان کے خلاف کئی ایسے کیسز ہیں جن میں ان کی نااہلی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں