اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کرانے ہیں اس کے علاوہ کوئی چوائس نہیں، الیکشن میں تاخیر ہوئی تو سپریم کورٹ میں چیلنج ہوگا‘ الیکشن کمیشن کی مدد حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ کو پیسے دینا پڑیں گے بیشک قرض لے کر دیں اور اگر گورنر انتخابات کی تاریخ نہ دیں تو الیکشن کمیشن خود تاریخ دے سکتا ہے، اس حوالے سے آئین واضح ہے تاہم آئین میں غیرمعمولی حالات میں انتخابات ملتوی کرنے کی گنجائش ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن لیگ کے لیے الیکشن میں جانا آسان نہیں، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بوجھ قبول کیا اور اب الیکشن میں اس کا سامنا کرنا پڑے گا، عوام کے پاس بیانیہ لے کر جائیں گے کہ مشکل فیصلے کیوں کیے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز جب سے پاکستان آئیں ہیں ان سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن مسلم لیگ ن سے کوئی دوری نہیں بڑھی جبکہ نواز شریف اور پارٹی سے رابطہ آج بھی قائم ہے، مریم نواز کو فری ہینڈ دینے کے لیے ہی عہدے سے پیچھے ہٹا اور میری لیڈر مریم نواز نہیں بلکہ نواز شریف ہیں تاہم مریم نواز پارٹی صدر بنیں تو فیصلہ کروں گا کہ سیاست کرنی ہے یا نہیں، چوہدری نثار سے 2018ء کے بعد کوئی رابطہ نہیں ہے، انہیں پارٹی سے کچھ شکایات ہیں لیکن مجھے کوئی شکایت نہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ سینئر پارٹی رہنماؤں کو تنقید عوام میں نہیں بلکہ پارٹی میں کرنی چاہیے اور اختلافِ رائے اختلاف میں بدل جانے سے بدمزگی پیدا ہو جاتی ہے اور بدمزگی پیدا نہ ہو اس لیے میں نے بہتر سمجھا کہ عہدے سے الگ ہو جاؤں، مریم نواز کو لیڈر شپ پوزیشن ملی اس لیے انہیں کام کرنے کا موقع دینا چاہیے اور مریم نواز چونکہ نواز شریف کی بیٹی ہیں اس ناطے سے میں ان کا چچا لگتا ہوں۔ مسلم لیگ ن سے اپنے گھر جا سکتا ہوں لیکن کہیں اور نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں