جنرل باجوہ کب شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کر چکے تھے؟ عمران خان کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور(پی این آئی)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کاکہنا ہے کہ ملک پر قابض 2سیاسی جماعتیں عدلیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کریں گی ، اس لیے عدلیہ کے خلاف بیان بازی بھی شروع کردی گئی ہے ، ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کی جانب سے 90روز کے انتخابات کروانے کا حکم خوش آئند ہے ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی الیکشن سے فرار ہونا چاہتی ہیں اس لیے یہ لوگ عدلیہ پردباؤ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ، ماضی میں بھی ن لیگ عدلیہ پر حملے کرچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 90 روز کے بعدنگراں حکومتیں غیر آئینی ہوجائیں گی ،کسی سرکاری افسرکو ان کے احکامات سننے کی ضرورت نہیں ہے ۔سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کاکہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں ہوسکتیں کیونکہ وہ سپر کنگ تھے ،فیصلہ سازی وہ کرتے تھے لیکن تنقید مجھ پر ہوتی تھی ۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ اکانومی ،سیاست اور فارن پالیسی کے بھی ماہر تھے لیکن اب قوم کی جو حالت ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جاوید چوہدری کے کالم میں جنرل (ر) باجوہ نے تسلیم کیا ہے کہ امریکہ عمران خان سے ناراض تھا اور حکومت گرانے میں ان کا ہاتھ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)باجوہ بہت پہلے ہی شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کر چکے تھے ،جنرل (ر)باجوہ کے فیصلے کی سزاقوم کو مل رہی ہے لیکن ذمہ داروں سے کوئی جواب نہیں مانگ سکتا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں