کراچی (پی این آئی) کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا۔۔ سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے ہم سے قرض لے کر چین کو ادائیگیاں نہ کریں، دیوالیہ ہوچکا اب بہت زیادہ فرق نہیں پڑنا، دیوالیہ ہوچکا اب زیادہ فرق نہیں پڑنا، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا انہوں نے ترقی کی، تمام سرکاری زمین بیچ دیں توقرض چار بارادا ہو جائے گا.
ساری پارٹیاں الیکشن میں پنڈی کی حمایت چاہتی ہیں، فوج اور تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھنا ہوگا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین نے ڈیفالٹ کیا تو کوئی آفت نہیں آنی، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا انہوں نے ترقی کی، ہر 5 سال بعد جاری کھاتوں کا خسارہ اور مہنگائی کا طوفان آتا ہے، ہماری 1970ء سے امپورٹ پر مبنی معیشت ہے، سارے معیشت دان نالائق ہیں یا منافق ہیں، اس بارنیا یہ ہے کہ فارن پالیسی معاملات سے پیسے نہیں بن رہے، کیا مسلم لیگ کے پاس پاکستان بنانے سے پہلے معاشی پلان تھا؟ 5 سال میں پاکستان کا کیا مستقبل ہے، یہ عمران خان بتائیں گے یا شہباز شریف؟ کیا سوشل میڈیا پر بیٹھ کر معاشی پالیسیاں بنیں گی؟۔شبر زیدی نے کہا کہ کرپشن کا 85 فیصد حصہ بزنس مینوں کے پاس جاتا ہے، کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا، سب کی یورپ اور امریکا میں پراپرٹیز ہیں، یہ میرا کیا ہوا کام ہےکہ اب ڈالر لینے سے پہلے پوچھا جاتا ہے جب کہ حوالے کو کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا، حوالےکے پیسے کراچی میں کہاں سے ملتے ہیں سب کومعلوم ہے، اس کے علاوہ عمرہ زیارات پر 2 ارب ڈالر خرچ ہوتا ہے، غیر ملکی ائیر لائنز کو بند کیا جائے، سی پیک کی لال بتی کچھ نہیں ہے اسے بند کریں، تیل کا بیج پاکستان میں اگائیں اور بجلی میں 3 ارب ڈالر بچائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں