لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے فیصلے آئی ایم ایف نے کرنے ہیں تو پی ڈی ایم ، پیپلزپارٹی والے حکومت چھوڑیں، عالمی مالیاتی ادارے کے ہی کسی بابو یا کلرک کو وزارت عظمی کی کرسی پر بٹھا دیں۔ زرعی ملک میں آٹے کے لیے لائنیں لگیں اور بجلی، پٹرول کی قیمتوں کا تعین آئی ایم ایف کرے،ایسا صرف پاکستان میں ہوتا ہے۔ حکمرانوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ آئی ایم ایف نے 170ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا حکم دیا، انھوںنے تابعداری پوری کر دی، یہ پاکستان کو قبرستان بنانے پر تلے ہیں۔
پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست جھوٹ کا سمندر جس میں غریب عوام ڈوب رہے ہیں۔ یہ نیب اور کرپشن زدہ پارٹیاں ہیں جو نوجوانوں کی دشمن ہیں، ان کی وجہ سے سترلاکھ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔ آج ملک میں آٹا مہنگاموت سستی ہو گئی، حکمران حق حکمرانی کھو چکے۔ سٹیٹس کو کے ایجنٹس جو کھیل کھیل رہے ہیں، اب نہیں چلے گا، جماعت اسلامی نے کرپٹ ٹرائیکا کی سیاست کو چیلنج کر دیا، جزوی نہیں پورے ملک میں شفاف انتخابات چاہییں۔ حکمرانوں کو وارننگ دیتا ہوں مہنگائی کم کریں ورنہ ان کے گریبان پکڑیں گے۔ آئی ایم ایف کے فیصلے مسترد، انھیں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ جس پارٹی کے دور میں جتنا قرضہ لیا گیا، وہی اپنے اثاثے بیچ کر ادا کرے، عوام اب مزید قربانی دینے کو تیار نہیں، حکمران قربانی دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور آئی ایم ایف کے فیصلوں کے خلاف تین روزہ عوامی مارچ کے پہلے روز لاہور، شاہدرہ، مریدکے اور کامونکی میں عوامی استقبالیہ کیمپس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ میں عوام کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے جس کا اختتام اتوار کی رات راولپنڈی کے لیاقت باغ میں تاریخی جلسے سے ہو گا۔ منصورہ کے باہر پہلے استقبالیہ کیمپ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ نائب امرا لیاقت بلوچ اور ڈاکٹر فرید پراچہ نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔ پہلے روز کے استقبالیہ کیمپوں کا اہتمام لاہور کے امیر ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، نارروال کے امیر طلعت رشید اور گوجرانوالہ کے امیر مظہر اقبال رندھاوا نے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف مہنگائی مارچ میں امیر جماعت کے ہمراہ ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ٹرائیکا کی معاشی پالیسیاں قرضوں کے گرد گھومتی ہیں، آج ان حکمرانوں کی نالائقی کی وجہ سے عوام کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا، ایسی مہنگائی ہے کہ سفید پوش اور غریب طبقات کے لیے ایک وقت کے کھانے کا بندوبست کرنا بھی ناممکن ہے، لوگ اپنے بیمار والدین کا علاج نہیں کرا سکتے، یوٹیلیٹی بلز ادا نہیں کر سکتے، گاڑی تو کیا موٹرسائیکل چلانا بھی آسان نہیں، پٹرول سونے کے بھائو بک رہا ہے۔
حکمران اندھے، بہرے اور گونگے ہو گئے، پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کے دور میں کراچی سے راولپنڈی تک مہنگائی مارچ کیا، مسلم لیگ (ن) والے روز چیختے تھے، لیکن اب یہ سب خاموش ہیں۔ پی ٹی آئی کی تبدیلی نے تباہی پھیلائی تو پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے رہی سہی کسر پوری کر دی، یہ لوگ کرسی اور مفادات کے لیے سیاست کرتے ہیں، ان کا مقصد قوم کو بے وقوف بنانا ہے، انھوں نے سوا تین کروڑ سیلاب متاثرین کو تنہا چھوڑا، حکمرانوں نے ملک اور اداروں کو یرغمال بنایا، یہ چاہتے ہیں کہ ان کے کارخانے چلیں اور جائدادیں بنیں، لوگ بھلے ایک کلو آٹے کے لیے لائنوں میں لگے رہیں۔ قوم پر مسلط ان نااہل حکمرانوں کی وجہ سے آج پاکستان 62ہزار ارب کا مقروض ہو گیا، ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، انھوں نے زراعت کو تباہ کیا، صنعت برباد کی، کاروبار ٹھپ کیے اور عوام کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنائیں، ان کے ہوتے ہوئے ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، یہ سو سال بھی اقتدار میں رہے تو پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، مسائل کا علاج اسلامی نظام ہے۔ عوام کو شودر سمجھنے والے سیاسی پنڈتوں کے جانے کا وقت آ گیا، یہ سیاسی و معاشی دہشت گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں، انھوں نے اداروں کو کمزور کیا، یہ چاہتے ہیں کہ عدالتیں اور الیکشن کمیشن انہی کے تابعدار رہیں۔ جماعت اسلامی سٹیٹس کو کی سیاست کو دفن کرے گی، ہم ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کر کے اسے امن اور ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے، عوام اپنے حقوق کے تحفظ اور کرپشن فری کلین گرین اسلامی پاکستان کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں