لاہور (ویب ڈیسک) موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات سے متعلق سوال پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ذو معنی جواب دیتے ہوئے کہا کہ تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے، ایک ہاتھ سے نہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا ان کی جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے ایک ملاقات اس وقت بھی ہوئی جب ان کی حکومت ختم ہو چکی تھی۔
اسٹیبلشمنٹ کا مطلب صرف آرمی چیف ہوتا ہے۔ مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا مریم کو مسز منڈیلا بنا کر لانچ کرنے کی کوشش کی گئی جو ناکام ہو گئی، نواز شریف پاکستان واپس آئیں انہیں اپنی مقبولیت کا پتا لگ جائے گا۔زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں آئین کی بالادستی کا راستہ صرف عدلیہ کے پاس ہے، موجودہ حکومت انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے، بروقت انتخابات کے انعقاد کے لیے صرف عدلیہ سے امید ہے۔عمران خان کا کہنا تھا پہلے حکومت دہشتگردی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائے، اے پی سی میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ بعد میں کریں گے، آئندہ عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ صرف وفادار اور مخلص لوگوں کو دیں گے۔عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا آئی ایم ایف معاہدے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، حکمران اپنے ڈالر باہر منتقل کر رہے ہیں، پاکستان کی معیشت کو صرف سمندر پار پاکستانیوں کی سرمایہ کاری بچا سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں