لاہور( پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ آئین کہتا الیکشن 90 روز میں ہوں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوسکتی، وزیراعظم سمیت سب حلف اٹھاتے ہیں کہ آئین کی پاسداری کریں گے۔
حیران ہوں کہ ملک احمد نے الیکشن میں تاخیر کیلئے آئین کا کیسے حوالہ دیا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تقاضے کسی خواہش کی بنیاد پر پورے نہیں کئے جاتے، آئین کہتا الیکشن 90 روز میں ہوں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوسکتی، آئین یہ نہیں کہتا کہ 90 روز میں الیکشن کرائے جائیں بلکہ یہ کہتا ہے کہ 90 روز سے ایک دن آگے نہیں جاسکتے۔وزیراعظم سمیت سب حلف اٹھاتے ہیں کہ آئین کی پاسداری کریں گے، حیران ہوں کہ ملک احمد نے الیکشن میں تاخیر کیلئے آئین کا کیسے حوالہ دیا؟ سپریم کورٹ نگران حکومت سے متعلق 3 واضح احکامات دے چکا ہے۔نگران سیٹ اپ کسی پراجیکٹ کا افتتاح نہیں کرسکتا۔ نگران سیٹ اپ کسی کا تبادلہ نہیں کرسکتا، آئی جی کے پی تبدیل ہوگیا اس کیلئے ایک طریقہ کار موجود ہے، آئی جی کی تبدیلی کیلئے الیکشن کمیشن سے اجازت کیلئے وضاحت دینا ہوتی ہے، الیکشن کمیشن کی اجازت کے بعد آئی جی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی، ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی کا راستہ صرف عدلیہ کے پاس ہے، بروقت انتخابات کے انعقاد کیلئے صرف عدلیہ سے امید ہے۔ موجودہ حکومت انتخابات کرانے کیلئے سنجیدہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے دہشتگردی کے خلاف اے پی سی بلائے۔پہلے اے پی سی بلا لیں، پھر اے پی سی میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔
انتخابات میں ٹکٹ صرف وفاداروں اور مخلص لوگوں کو دیں گے۔ آئی ایم ایف معاہدے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ معیشت کو صرف سمندرپار پاکستانیوں کی سرمایہ کاری بچا سکتی ہے۔ حکمران اپنے ڈالر باہر منتقل کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مریم نواز کو مسز منڈیلا بنا کر پاکستان میں لانچ کرنے کی کوشش کی گئی۔ مسز منڈیلا بنا کر لانچ کرنے کی کوشش بری طرح ناکام ہوگئی، نوازشریف واپس آئیں انہیں اپنی مقبولیت کا اندازہ ہوجائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت ختم ہونے کے بعد جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں