عسکری قیادت پارلیمنٹ کو بند کمرے کے اجلاس میں بریفنگ دے دی

اسلام آباد(آئی این پی)سانحہ پولیس لائنز پشاور کے پیش نظر وفاقی حکومت نے سابقہ فاٹا کو گزشتہ 10 سالوں میں دیے گئے 417 ارب روپے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کو دیے گئے 417 ارب روپے کا فنانشل اور پرفارمنس آڈٹ کیاجائے گا، وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو417 ارب روپے کی تحقیقات کیلئے ہدایات جاری کردی ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سانحہ پولیس لائنز پشاور کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلا کر اہم فیصلے کیے جائیں گے ، عسکری قیادت سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو ان کیمرہ بریفنگ دلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر نظر ثانی اور پلان کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، ملک میں جاری سیاسی انتشار کو ختم کرنے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کا فیصلہ ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کو ضرب عضب آپریشن کی مد میں 100 ارب روپے سالانہ جاری ہوئے، رقم وفاقی حکومت کی جانب سے ساڑھے تین سال تک کے پی حکومت کو فراہم کی جاتی رہی۔خیال رہے کہ پولیس لائنز کی مسجد میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 84 افراد شہید ہوئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں