اسلام آباد(آئی این پی)محکمہ موسمیات کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات کو بتایا ہے کہ رواں برس ملک بھر میں ایک ہی روز رمضان المبارک کا آغاز ہوگا اور ایک ہی دن عید الفطر ہوگی۔پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں چیئرپرسن سیمی ایزدی کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں محکمہ موسمیات، رویت ہلال کمیٹی اور دیگر افراد کی جانب سے چاند نظر آنے کے تنازع پر گفتگو کی گئی۔
کمیٹی ارکان نے محکمہ موسمیات کے ڈی جی کی سرزنش کی، چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ ڈی جی صاحب آپ کو 4 دفعہ بلایا مگر آپ نے نہیں آئے۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ چاند دیکھنے پر ہمیشہ تنازع ہوتا ہے، پوپلزئی صاحب کو چاند ہمیشہ جلدی نظر آجاتا ہے، محکمہ موسمیات کو پتہ ہوتا ہے کہ چاند کب نکلیگا مگر بتانے کی ہمت نہیں کرتا۔جس پر محکمہ موسمیات کے حکام نے کہا کہ چاند نکلنے سے متعلق ڈیٹا ہم نے پہلے ہی کمیٹی کو فراہم کیا ہوتا ہے، سردیوں میں راتیں لمبی ہوتی ہیں تو چاند کے بھی 2 فیز بن رہے ہوتے ہیں، اس سال چاند کے مسئلے پر کوئی تنازع پیدا نہیں ہوگا۔ اس بار رمضان اور عید کا چاند پشاور میں بھی دیکھا جائے گا۔محکمہ موسمیات کے حکام کی جانب سے تجویز دی گئی کہ جائیکا نے میٹ آفس نے سیٹلائیٹ سسٹم لگایا لیکن بندے نہیں دیئے، ہر تحصیل میں موسمیات کی مشاہدہ گاہ ہونی چاہئے، تحصیل سطح تک نیٹ ورک ہوگا تب درست پیشگوئی کر سکیں گے۔حکام نے تجویز دی کہ عام آدمی کو تو پتہ ہی نہیں ہوتا چاند کہاں ہے، رات والی شہادتیں پتہ نہیں کیسے آجاتی ہیں، چاند کی کم از کم عمر اور زاویہ طے کرنے کا قانون بننا چاہیے، چاند 8 ڈگری اور مغرب کے 35 منٹ بعد تک ہو تو نظر آنا تصور ہونا چاہیے۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ قانون سازی کی کوشش تو فواد چوہدری نے بھی کی تھی، چاند والا مسئلہ تو ایوب خان کے دور سے ہے۔ کمیٹی میں شریک ہمایوں مہمند نے کہا کہ پچھلے سال پوپلزئی صاحب بھی کمیٹی کا حصہ بنے تھے۔حکام نے یہ بھی کہا کہ عید کی چھٹیاں کوشش ہوتی ہے کہ پیر منگل ملا کر کریں، عید بدھ کو ہو۔ لگے ہاتھوں سینیٹ کمیٹی کے رکن مشاہد حسین سید نے یہ تجویز بھی شرکا کے سامنے رکھ دی کہ اس دفعہ عید ویک اینڈ پر کرلیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں