لاہور (پی این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اے پی سی میں جانے کیلئے سوچ رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کو پنجاب میں لایا جا رہا ہے جو 25 مئی واقعات میں ملوث تھے، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھی موجودہ نگراں حکومت بننا تھی۔
عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے لابنگ کر کے حسین حقانی اور دوسرے لوگوں کور کھوایا، یہ لوگ امریکا میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے، اپنے دورِ حکومت میں قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع غلطی نہیں بڑا بلنڈر تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھی، جب قانون کی عملداری ہوگی تو ملک آگے جائے گا؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے لوگوں کو پنجاب میں لایا جا رہا ہے جو 25 مئی واقعات میں ملوث تھے، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھی موجودہ نگراں حکومت بننا تھی، ایسا لگ رہا ہے انتخابات میں دھاندلی ہوگی، آئین میں واضح ہے کہ 90 دن میں انتخابات ہونے چاہییں۔عمران خان نے کہا کہ حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں دی گئی، نواز شریف میری نااہلی چاہتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان میں موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں، ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
دنیا بھر میں دہشت گردی ہوتی ہے لیکن وہاں اے پی سی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے کوئی رابطہ نہیں، وہ چاہتا ہے عمران خان نااہل ہو، نوازشریف کو واپس لانے کیلئے مجھے نااہل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز پتا نہیں کون سی سرجری کروانے گئی جو صرف دو ملکوں میں ہی ہوتی ہے، یہ خود بیرون ملک علاج کرواتے ہیں اور پاکستان میں صحت کارڈ کو بھی بند کردیتے ہیں۔ بلاول بھٹو امریکا میں ناشتہ تو کرسکتا ہے مگر امن کی خاطر افغانستان نہیں جارہا ۔ ٹیریان کیس میں لارجر بنچ کا بننا میرے لئے اچھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کسی ایک آدمی کا نام نہیں ہے، ابھی تک کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اگر کوئی آیا تو ضرور بتاؤں گا۔آئینی طور پر الیکشن 90دن میں ہونا لازمی ہے۔ متعلقہ اداروں کو اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔ 25مئی واقعے میں ملوث لوگوں کو پنجاب میں تعینات کیا جارہا ہے۔ لگتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی ۔افغانستان میں طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں،ہم دہشتگردی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اے پی سی میں شرکت کیلئے سوچ بچار کررہے ہیں،دنیا بھر میں دہشتگردی ہوتی ہے لیکن اے پی سی کا نام نہیں سنا۔ یہ میرے ہاتھ پیر باندھ کر الیکشن میں جانا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں