لاہور (پی این آئی) ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرول کی قلت کو جواز بناکر بیشتر پمپس بند ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، شکر گڑھ، خوشاب، گوجرہ، منڈی بہاء الدین سمیت دیگر شہروں میں بیشتر پیٹرول پمپس بند ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
زیادہ تر پیٹرول پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت بند ہے جس کی وجہ سے چند کھلے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، اس حوالے سے شہریوں نے کہا ہے کہ جو پیٹرول پمپس کھلے ہیں وہ موٹر سائیکل والوں کو 200 روپے کا پیٹرول فراہم کر رہے ہیں اور گاڑی والوں کو 500 روپے کا پیٹرول دیا جا رہا ہے۔اس سے قبل یکم فروری سے پہلے بھی پنجاب کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی اور وزیر خزانہ اسحق ڈار کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے ساتھ ہی یہ قلت ختم ہوئی ملک بھر میں وافر مقدار میں پٹرول کی فراہمی شروع ہوگئی جب کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کیلئے پمپس کی بندش کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا، اوگرا حکام نے کہا تھا کہ پیٹرول پمپ بند رکھنے والوں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں گے، اس حوالے سے صوبائی چیف سیکریٹریز کے ذریعے ضلعی انتظامیہ کی مدد حاصل کی جا رہی ہے، پیٹرول پمپس کی بندش کے معاملے کو جلد نمٹایا جائے گا۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ حکومت پٹرول مزید 50 روپے مہنگا کرنے پر آمادہ ہوچکی ہے، بجلی بھی 7 روپے فی یونٹ مہنگی کرکے لوگوں پر بوجھ ڈالا جائے گا، مریم نواز بتائیں وہ کس منہ سے ملتان کا دورہ کررہی ہیں، ملتان کے شہریوں کو یہ کیوں نہیں بتایا کہ بجلی مزید مہنگی ہونے والی ہے، جنرل سیلز ٹیکس 18 فیصد بڑھانے جا رہے ہیں۔سابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے پوچھا کہ کیا مریم نواز نے لوگوں کو بتایا کہ بجلی اور دیگر چیزوں پر دی جانے والی سبسڈی ختم کی جا رہی ہے؟ کیا مریم نواز ملتان کے شہریوں کیلئے یہ خوشخبری لائی ہیں کہ آٹا بھی مزید مہنگا ہونے جا رہا ہے؟ ن لیگ حکومت نے چند دن پہلے پیٹرول 35 روپے مہنگا کیا ہے، پیٹرول کی قیمت مزید مہنگی ہونے جا رہی ہے، گیس کی قیمت بھی بڑھنے والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں