اسلام آباد ( پی این آئی) ایف بی آر نے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سپریم کورٹ نے امیر کارپوریشنز کو 50 فیصد واجبات 7 روز کے اندر ادا کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ایف بی آر کے ریونیو میں اربوں روہے اضافے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
زیادہ کمانے والی کمپنیوں کی آمدن پر سپر ٹیکس کے نفاذ میں اہم پیش رفت ہوگئی۔سپریم کورٹ نے ایف بی آر کی جانب سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت عظمی کے احکامات کے بعد ایف بی آر کے ریونیو میں اربوں روپے اضافہ متوقع ہے۔ ایف بی آر نے پندرہ کروڑ سے زیادہ آمدن رکھنے والے افراد اور کمپنیوں پر ایک سے 4 فیصد سپر ٹیکس کے ذریعے 80 ارب روہے آمدن کا تخمینہ لگایا تھا۔یاد رہے کہ فنانس ایکٹ 2022 کے تحت پارلیمنٹ نے 15 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر سپر ٹیکس لگایا تھا۔بعد میں لاہور ہائی کورٹ نے ایک عبوری حکم نامے کے ذریعے اس لیوی کے نفاذ کو روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ برس ایک بار کی بنیاد پر 13 صنعتوں کے 30کروڑ روپے سے زیادہ منافع کمانے والے اداروں اور کمپنیوں پر دس فی صد کی شرح سے سپر ٹیکس لگانے کا اعلا ن کیا تھا، جبکہ افراد جن کی آمدن 15کروڑ سے زائد ہو اس پر ایک فی صد، 20کروڑ سے زائد پر دو فی صد، 25کروڑ سے زائد پر تین فی صد اور 30کروڑ سے زائد آمدن رکھنے والے افراد پر 4فی صد سپر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں