اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید عمران خان کو سہولتکاری فراہم کرتے تھے، لانگ مارچ نئے آرمی چیف کی تعیناتی میں مداخلت کیلئے تھا، اب اس کا کوئی سہولتکار نہیں ہے تو پاگل ہوا پڑا ہے۔انہوں نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری، اعظم سواتی یا شیخ رشید پر حکومت نے کیسز نہیں بنائے۔
اگر حکومت کیس بناتی تو چھ چھ ماہ باہر نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ لاڈلے کے سہولتکار نومبر میں فارغ ہوئے ہیں، جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید عمران خان کی سہولتکاری کرتے تھے، حکومت شہبازشریف کی تھی لیکن لاڈلے کو ہر طرح کی سہولت فراہم کی جارہی تھی، لانگ مارچ کا گندنئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے کیا جارہا تھا۔26ن ومبر تک یہ ناچتا رہا، اسلام آباد پر جو حملہ آور ہوا، اسلام آباد کو بند کرنا چاہتا تھا، یہ سب آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق تھا،جنرل باجوہ ریٹائرڈ نہیں ہونا چاہتے تھے، لیکن جب نئے آرمی چیف آگئے تو پھر جانا ہی تھا، لانگ مارچ کے پیچھے بڑے مذموم مقاصد تھے، یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جانا چاہتے تھے۔اب اس کا کوئی سہولتکار نہیں ہے تو پاگل ہوا پڑا ہے، قوم جنازے اٹھا رہی ہے جبکہ وہ سیاست کرنے پر تلا ہوا ہے۔ اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آصف زرداری پر قتل کی سازش کا الزام لگانے پر عمران خان کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو شیخ رشید کے ساتھ ہوا وہ ہرگز انتقامی سیاست نہیں ہے ، ہم گرفتاریاں نہیں کرنا چاہتے ، مگر بیانات کے ذریعے جو دہشت گردی پھیلائی جارہی ہے وہ بھی تو ختم ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فواد چودہدری اور شیخ رشید کو یہ بیانات دینے کو حکومت نے نہیں کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈال کے عدالت لانے کے معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں، ایسا کرنا حکومتی پالیسی نہیں تھی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں