چوہدری شجاعت حسین کے بھائی اور بھتیجے کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج

کڑیانوالہ (پی این آئی) چوہدری شجاعت حسین کے بھائی اور بھتیجے کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماء محمد علی کی مدعیت میں چوہدری وجاہت حسین اور موسیٰ الٰہی کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں اقدام قتل سمیت 8 سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ن لیگی رہنماء کے گھر پر فائرنگ کرنے پر دونوں سیاسی رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں وجاہت حسین، موسیٰ الٰہی سمیت 3 نامزد اور 11 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ وجاہت حسین، موسیٰ الٰہی ن لیگی رہنماء کو قتل کروانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ فائرنگ کا واقعہ 23 جنوری کو پیش آیا، جس کا مقدمہ تھانہ کڑیانوالہ میں 10 روز بعد درج ہوا ہے۔واضح رہے کہ گجرات میں پولیس کی بھاری نفری نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائشگاہ کنجاہ ہاؤس میں مسلم لیگ ق کے مرلزی رہنما اور ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بھائی چوہدری وجاہت حسین کی گرفتاری کیلئے صبح سویرے چھاپہ مارا اور گھر کے گیٹ کو زبردستی کھولنے اور دیوار کے ساتھ سیڑھی لگا کر اندر داخل ہو نے کی کوشش کی،مختلف تھانوں کی پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری موقع پر موجود رہی۔

دوران چھاپہ پرویز الٰہی لاہور، مونس الٰہی اور حسین الٰہی بیرون ملک مقیم ہیں،پولیس کسی بھی گرفتاری کے بغیر پرویز الٰہی کی رہائش گاہ سے روانہ ہو گئی ۔ادھر پرویز الٰہی کے ترجمان ڈاکٹر زین علی بھٹی نےگجرات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ دو ماہ کی عبوری حکومت کو چھاپے مارنے کا احتیار نہیں ہے،چھاپے کے دوران گھر میں خواتین بھی تھیں اور پولیس نے گھریلو ملازمین کو بھی ہراساں کیا اور ڈرایا دھمکایا،ن لیگ اور پنجاب کی عبوری حکومت نے یہ کا م کیا ہے،حکومت سے مہنگائی کنٹرول نہیں ہو رہی مگر سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر رہی ہے۔زین علی بھٹی نے مزید کہا کہ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پر پولیس گردی کسی بھی صورت قبول نہیں ہے، دو ماہ کیلئے آنے والی نگران حکومت نے ظلم و بربریت اور فسطائیت کا بازار گرم کر رکھا ہےنگران،وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ایسی کارروائیاں کروا رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں