پشاور (پی این آئی) آئی جی پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا پشاور پولیس لائنز میں حملے کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ خود کش حملہ تھا، خودکش حملہ آور کو ٹریس کر لیا ہے، خودکش حملہ آور پولیس موبائل میں تھا، پولیس اہلکاروں نے اپنا پیٹی بند بھائی سمجھ کر اسے چیک نہیں کیا۔ انہوں نے آفسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے کہا کہ بارودی مواد رکھا گیا ہے اور کسی نے اسے ڈرون حملہ قرار دیا، جائے وقوع سے بال بیرنگ ملے ہیں، حملے میں 10 سے 12 کلو کا ہائی ایکسپلوژیو بارودی مواد استعمال ہوا ہے،
دھماکے سے سب سے پہلے دیواریں گریں، ستون نہیں تھے، چھت دیواروں پر ٹکی ہوئی تھی جس کی وجہ سے چھت نیچے گر گئی، تمام نمازی چھت کے ملبے تلے دب گئے۔ آئی جی نے کہا کہ خود کش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا، اس نے عام پولیس جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا تھا، حملہ آور کی موٹر سائیکل مل گئی ہے، جس پر چیسز نمبر ٹیمپر کیا ہوا تھا۔ واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج آ گئی ہے، جلد بازی نہ کریں، ہم نے کسی شہید کا بدلہ نہیں چھوڑا ہے، آج یا کل، جلد یا دیر سے ہمارا قاتل مارا گیا، ہم نے اسے چھوڑا نہیں، شہداء کے قاتلوں کو چھوڑیں گے نہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں