لاہور(پی این آئی) سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے دیا گیا کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میراخیال تھا کہ شہبازشریف ہی استعفے سےمتعلق اعلان کر دیں گے نوازشریف کی جانب سے کیا گیا فیصلہ سب قبول کرتےہیں مستعفی ہونےکی وجوہات بیان کر دی ہیں۔انہوں نے دوٹوک اعلان کیا کہ پارٹی کی جانب سے دیا گیا کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا البتہ الیکشن مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر ہی لڑوں گا، مریم نواز کی واپسی کے بعد سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ کو پہلی بار توسیع دینےکا بھی مخالف تھا چاہتاہوں ایکسٹینشن دینےکامعاملہ ختم ہونا چاہیے میری رائے تھی کہ ایکسٹینشن کا دباؤ ہے تو حکومت چھوڑدیں اگرہم حکومت میں نہ آتے تو شاہد 3 ہفتے بھی نہ گزر پاتے عمران خان نے ایسےحالات کردیےکہ کوئی ادارہ بات کرنےکو تیار نہیں تھازدوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ہماری پارٹی کا اثاثہ ہیں۔ پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف آرگنائزر مریم نواز نے کی۔اجلاس میں مریم نواز کی تنظیمی دوروں اور شاہد خاقان عباسی کے پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے پر بات چیت کی گئی۔
مریم نواز نے پارٹی رہنماؤں کو شاہد خاقان عباسی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی ہماری پارٹی کا اثاثہ ہیں اور ان سے جلد ملاقات کروں گی۔مریم نواز نے پارٹی کو مستحکم کرنے کے لیے رہنماؤں سے تجاویز بھی مانگیں۔عمران خان کے بیانیے پر ن لیگ اپنا بیانیہ سامنے لائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں