اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ سابق صدر آصف زرداری نے تجویز پیش کی ہے کہ محنت کش اور مزدور کی کم ازکم ماہانہ تنخواہ 35 ہزار مقرر کی جائے، تنخواہوں میں اضافے سے محنت کشوں کی زندگی میں آسانی آئے گی۔
پیپلزپارٹی ٹویٹر میڈیا سیل کے مطابق سابق صدرمملکت پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ آصف علی زرداری نے تجویز کیا ہے کہ محنت کشوں مزدوروں کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 35000 ہزار مقرر کی جائے تاکہ مزدور محنت کش کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں مزدور محنت کش کی پینتیس ہزار لازمی تنخواہ مقرر کرنے کا سرکاری سطح پر فیصلہ کیا جائے۔آصف زرداری نے مزید کہا ہے کہ حکومت عوام الناس کی مشکلات اور تکالیف کے ازالے کیلئے دورس اقدامات اٹھائے۔عوام کے مسائل کو حل کرنا اور ریلیف دینا حکومت کی ذمہ داری اور فرض ہے جس پر پورا اترنے کیلئے حکومتی کوششیں تیز تر کی جائیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے آئی ایم ایف وفد نے ملاقات کی ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف وفد کی آمد پر ان کا خیرمقدم کیا،آئی ایم ایف وفد کی سربراہی مشن چیف نیتھن پورٹر کررہے ہیں۔اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی،ملاقات میں وزیرخزانہ اور آئی ایم وفد میں معاشی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے حکام نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے مذاکرات سے قبل مشکل فیصلے کرنا پڑے،پاکستان کیلئے مشکل ترین مذاکرات کر رہے ہیں۔
معیشت کی بہتری کیلئے مشکلات برداشت کرنا ہوں گی اور معیشت کی بہتری کیلئے اصلاحات ناگزیز ہے۔انکا کہنا تھا حکومت کی کوشش ہے کہ غریب طبقے کو مہنگائی کے اثرات سے بچائے۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے پاکستان کے دورے سے قبل حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ ڈیزل کی قیمت میں بھی 35 روپے اضافے کے بعد اس کی قیمت 262 روپے 80 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ۔ مٹی کے تیل کی قیمت 18 روپے فی لٹر اضافے کے بعد 189 روپے 83 پیسے مقرر کی گئی۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 18 روپے اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 187 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں