لاہور(پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی اہلیہ حبا چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ جب فواد چوہدری کو پکڑا گیا تو ان سے موبائل چھین لیا گیا تھا لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وٹس ایپ پر آن لائن شو ہو رہے تھے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ فواد چوہدری کو معلوم ہی نہیں تھا کہ انہیں کس مقدمے میں پکڑا جا رہا ہے یا کس جرم میں اٹھایا گیا ہے۔جب فواد چوہدری عدالت آئے تو انہوں نے سوال کیا کہ مجھے سب سے پہلے تو یہ بتایا جائے کہ مجھے کس مقدمہ میں اٹھایا گیا ہے۔بعد ازاں الیکشن کمیشن کے وکیل نے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی تو فواد چوہدری کو معلوم ہوا کہ ان پر بغاوت کی دفعات لگائی گئی ہیں۔حبا چوہدری نے مزید کہا کہ جب بارہ بندے فواد چوہدری کو اٹھانے آئے تو ان کا موبائل فون بھی کھینچ لیا گیا تھا۔میں نے بھی عدالت میں فواد چوہدری سے موبائل فون کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ موبائل فون لے لیا گیا تھا۔فواد چوہدری کو اغوا کیا گیا تو ان کا فون آن لائن تھا اور کچھ دوستوں کو ان کے نمبر سے پیغامات بھی موصول ہو رہے تھے۔ فواد چوہدری کا واٹس ایپ استعمال ہوتا رہا۔۔
قبل ازیں حبا چوہدری نے پرویز الٰہی کی آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نازیبا گفتگو کی مذمت کرتی ہوں،یہ نا قابل قبول ہے کہ پرویز الٰہی فواد چوہدری پر الزام لگائیں کہ ہمیں حکومت کرنے دیں کیونکہ انہوں نے وزیراعلی پنجاب رہنا تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی الزام لگا رہے ہیں کہ فواد چوہدری نے اسمبلی تحلیل کروائی ہے، وہ پارٹی پالیسی کے ساتھ نہیں کھڑے، فواد چوہدری کا اس میں اپنا ذاتی مفاد نہیں تھا۔اگر آج آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ اسمبلی تحلیل نہیں کرنی چاہیے تھی تو آپ تحریک انصاف کے نظریے اور پالیسی کے ساتھ نہیں کھڑے ہوئے۔حبا فواد نے کہا کہ پرویز الٰہیکی گفتگو سے میرے اور میرے بچوں کے جذبات مجروح ہوئے۔جس طرح کی پرویز الٰہینے زبان استعمال کی کیا انہیں اور ان کی عمر کو یہ ججتاہے، انہوں نے شرمناک رویہ اختیار کیا۔یاد رہے کہ پرویز الٰہی اس حوالے سے مسلم لیگ ہائوس میں خطاب کیا تاہم رات گئے انہوںنے اس پر معافی مانگ لی تھی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں