اسلام آباد (اپی این آئی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بنی گالہ رہائش سے پولیس کی سکیورٹی ہٹا لی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان سے اسلام آباد پولیس کی سکیورٹی واپس لے لی گئی،عمران خان کی سکیورٹی پر اسلام آباد پولیس کے ڈی ایس پی سمیت 170 اہلکار تعینات تھے۔
اہلکار بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ پر مختلف شفٹوں میں ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دے رہے تھے،عمران خان سے ایف سی اور خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکار بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق بنی گالہ میں سابق وزیراعظم کی نجی رہائش گاہ ہے،عمران خان گزشتہ کئی ماہ سے اسلام آباد میں مقیم نہیں،ان کی غیر موجودگی میں اسلام آباد پولیس یا دیگر صوبوں کی پولیس نہیں لگائی جا سکتی۔پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی ہٹا کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟بنی گالہ اور عمران خان سے سکیورٹی واپس لی جا رہی ہے۔ سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عمران خان کو عوام سے خطرات نہیں،سب کو پتہ ہے عمران خان کو خطرہ کہاں سے ہے،خدانخواستہ کچھ ہوا تو تمام ذمہ داری رانا ثناء اللہ پر ہو گی۔عمران خان کی سکیورٹی کو واپس لے لیا گیا،سابق وزیراعظم کو قانون کے مطابق سکیورٹی میسر ہوتی ہے،ایجنسیوں نے کہا کئی بار کہا کہ عمران خان کو خطرات لاحق ہیں۔
سابق وزیر اعظم کی سکیورٹی موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے،اس سے پہلے بھی ایک ناکام قاتلانہ حملہ ہوا تھا،عمران خان کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار رانا ثناءاللہ اور اسکی کٹھ پتلیاں ہوں گے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے کسی بھی کارکن کو قانون توڑنے کے لیے کبھی نہیں اکسایا،نگران حکومت کا مقصد الیکشن کرانا ہوتا ہے،انتقامی سیاست کرنا نہیں،نگران وزیر اعلیٰ سے لے کر اسکی کابینہ تک سب کا مقصد الیکشن کروانا نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں