پشاور ( پی این آئی ) ایف بی آر نے بیرون ملک ڈالر لے جانے کی حد 10 ہزار سے کم کرکے5 ہزار کردی، چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ 2023 پہلا سال ہوگا جس میں ڈائریکٹ ٹیکس کی بجائے ڈائریکٹ ٹیکس زیادہ اکٹھا ہوگا، نان فائلرزکی بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس لگانے سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال 2023 میں ورلڈ کسٹمز ڈے کا تھیم ٹیکس گیپ کو ختم کرنا ہے، ٹیکس گیپ کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، یہ پہلا سال ہوگا جب ان ڈائریکٹ ٹیکس کے مقابلے میں ڈائریکٹ ٹیکس زیادہ اکٹھا کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کے اتار چڑھاؤ میں کئی عوامل شامل ہیں۔ موجودہ تقاضوں سے مکمل آگاہ ہیں، معیشت کی بحالی کیلئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کی بینک ٹرانزیکشن پر ٹیکس لگانے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور بارڈز کو تجارت کے لیے 24 گھنٹے کھلا رکھنے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کراچی پورٹ اور لارج ٹیکس پئیرز آفس کے دورے پر مضبوط قومی معیشت کے لیے ہموار پورٹ آپریشنز کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے موجودہ امپورٹ کمپریشن کے باوجود ایف بی آر کے مجموعی اہداف کو حاصل کرنے میں پاکستان کسٹمز کے نمایاں کردار کو سراہا۔چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے ٹرمینل یارڈز
اور برتھ ایریاز کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں عملی مظاہرہ کے ذریعے پورٹ آپریشنز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔چیئرمین ایف بی آر نے مکمل یقین دہانی کرائی کہ حکومت تجارت سے متعلقہ مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی،جبکہ چئرمین ایف بی آر نے لارج ٹیکس پئیرز آفس میں اجلاس کی صدارت کے دوران موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے لئے تفویض کردہ اہداف کے حوالے سے تمام چیف کمشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں