لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے، بلوچستان، جیکب آباد کے علاقوں اور گدو سے منسلک میپکو کے متعدد گریڈ اسٹیشنز کی بجلی بھی بحال ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی، کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں کی بھی بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔اسی طرح گوجرخان اور گدو سے منسلک میپکو کے متعدد گریڈ اسٹیشنز کی بجلی بھی بحال ہوگئی ہے، جبکہ آئندہ تین سے چار گھنٹوں میں کراچی کے مزید کئی علاقوں بجلی بحال ہوجائے گی۔ حساس تنصیبات کی بجلی فراہمی ترجیح ہے۔ جیکب آباد کے شہری علاقوں میں بھی بجلی کی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔یاد رہے بجلی کے بریک ڈاؤن کو 12 گھنٹے گزر گئے ہیں، لیکن ملک کے مختلف علاقوں میں تاحال بجلی مکمل بحال نہیں ہوسکی۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لے لیا ہے، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے فوری رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔
وزیراعظم نے ملک میں بجلی کی فوری بحالی کا حکم دیا اور بریک ڈان کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی کی بھی تشکیل دے دی۔ اس سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی بحالی کی کوشش کی جا رہی ہے، سندھ ، بلوچستان اور پنجاب کے کچھ جنوبی علاقوں میں بجلی بحال بھی ہو گئی ہے، ملک بھر میں بجلی کی بحالی کیلئے 10 بجے کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے، آج رات تک پورے ملک میں بجلی کا نظام مکمل طور پر بحال ہو جائے گا جب کہ ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں آج بجلی کا وسیع بریک ڈاؤن وولٹیج کے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ہوا لیکن بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ ہے، نیشنل پاور کنڑول سنٹر میں سارے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، پوری محنت سے ملک میں بجلی کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری طرف ملک میں جاری بجلی بریک ڈاؤن کے حوالے سے سابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے دعویٰ کیا ہے کہ پاور ڈویژن کو ابھی تک خرابی کا پتہ نہیں چل سکا، اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ پاور ڈویژن میں میرے ذرائع مجھے بتاتے ہیں کہ محکمہ ابھی تک اس خرابی کی نوعیت اور اسے کیسے حل کیا جائے؟ اس بارے میں مکمل لاعلم ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 10 ہزار میگاواٹ میں سے صرف 750 میگاواٹ بجلی بحال ہوئی لیکن وہ بھی مستحکم نہیں ہے جس کی وجہ سے سسٹم میں مسلسل ٹرپنگ کا سلسلہ جاری ہے اور توانائی کی وزارت بے سدھ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں