لاہور (پی این آئی )سینئر صحافی و اینکر منصور علی خان نے اپنے یوٹیوب وی لاگ میں پیر امین الحسنات کے( ن) لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کے پیچھے چھپی وجہ کےبارے میں انکشاف کیا ہے کہ وہ بہت پہلے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر چکے تھے ، بس باقاعدہ اعلان اب کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی کے مطابق مسلم لیگ (ن )کے سابق رہنما پیر حسنات 2013 میں جب نواز شریف جیتے تو وہ ان کی کابینہ کا حصہ تھے ، وہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور رہ چکے ہیں اور جب2017میں شاہد خاقان عباسی نے حکومت سنبھالی تو وہ اس وقت بھی کابینہ کا حصہ تھے ۔
منصور علی خان نے کہا مجھے سب سے مزیدار خبر یہ لگی کہ پیر حسنات کے بارے میں چل رہا تھا کہ انہوں نے مریدوں کے ہمراہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سینئر صحافی کے بقول وہ ایک شخص سے فون پر بات کر رہے تھے تو اس نے بہت شرارتی انداز میں ایک بات کہی کہ “ہاں پیر اور مریدو ں والی پارٹی صرف پی ٹی آئی ہی ہے ، اس لیے پیر حسنات کی پی ٹی آئی میں زیادہ عزت ہو گی “۔ منصور علی خان نے اصل موضوع پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ پیر حسنات کو 2018میں مسلم لیگ (ن ) کی جانب سے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا ، جس کے بعد پیر صاحب غیر فعال ہو گئے اور بہت پہلے سے ہی پیر حسنات کے عمران خان کیساتھ پوسٹر وغیرہ علاقے میں لگنا شروع ہو گئے تھے ۔اس لیے کافی حد تک پہلے ہی پتا لگ چکا تھا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کریں گے، منصور علی خان نے ایک اور خبر دی کہ میر ی اطلاعات کے مطابق پیر حسنات کی مسلم لیگ (ن ) چھوڑنے کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ سرگودھا میں ان کے مخالف ایک بہت ہی مظبوط امیدوار مسلم لیگ (ن ) کے پاس ہے اس لیے ان کی وہاں جگہ بنتی ہی تھی ، اس لیے انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میں اب ان کی جگہ نہیں بنتی ۔ اس لیے جو یہ کہہ رہے ہیں کہ (ن )لیگ کی وکٹ گر گئی ، ان کو بتا دوں کہ وکٹ گر ی نہیں بلکہ (پٹ پٹا کہ ) اکھاڑ کربہت پہلے ادھر جا چکی تھی ۔سینئر صحافی نے ایک اور انکشاف کیا ہے کہ جب تمام ٹی وی سکرینز پر ایک ساتھ خبر چلے تو اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ فیڈ کی گئی ہے، تو یہ خبر ایسے لگ رہی تھی کہ فیڈ کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں