نگران وزیراعلیٰ پنجاب کےنام پر اتفاق نہ ہو سکا، اب کون فیصلہ کرے گا؟ اہم خبر آگئی

لاہور (پی این آئی) نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، جس کے باعث نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا گیا، حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی میں کسی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔

 

 

 

 

نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی میں کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔جس کے باعث نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا معاملہ اب الیکشن کمیشن میں جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنماء راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ ہم نے کہا تھا ان کے نام نہ دیں جن کا کریمینل ریکارڈ ہو، انہوں نے ہماری درخواست سے اتفاق نہیں کیا، اب ان کے دونوں نام اور ہمارے دونوں نام الیکشن کمیشن کے پاس جانے ہیں ہمیں ان کے ناموں پر جو بھی اعتراض ہوا وہ اپنے ناموں کیساتھ لف کریں گے۔راجہ بشارت نے کہا کہ انہیں ہمارے ناموں پر اعتراض ہو تو وہ بھی اپنے اعتراضات جمع کرا سکتے ہیں۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں ہم نے نگران سیٹ اپ کیلئے نام فائنل کرنا تھا، صوبے کو ایسے شخص کے حوالے کرنا چاہتے ہیں جو معاملات بہتر طریقے سے چلائے، ہمارے ناموں میں سے کسی نام پر اتفاق ہو جاتا تو مشکل نہ ہوتی، ہمارے ناموں میں سے کسی نام پر اتفاق ہو جاتا تو مشکل نہ ہوتی۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلی کی نامزدگی کیلئے اپوزیشن کا رویہ غیر سنجیدہ ہے۔

 

 

 

نامزدگی پر سیاست کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔وزیراعلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت اعلی سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں نگران وزیراعلی کیلئے قائم کمیٹی نے اپوزیشن کے عدم تعاون کے حوالے سے آگاہ کیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان، سینیٹر شبلی فراز، راجہ بشارت، ہاشم جواں بخت اور میاں اسلم اقبال نے اجلاس میں شرکت کی، اس موقع پر نگران وزیراعلی کی نامزدگی کے حوالے سے مشاورت اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں