اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے نااہل کر بھی دیا تو لوگ پی ٹی آئی کے نظریے کو ووٹ دیں گے، میرے پاس اتنے کارڈ ہیں جب کھیلوں گا تو پی ڈی ایم حیران رہ جائےگی، پنجاب اسمبلی تحلیل کے شاٹ کی گونج صدیوں سنائی دے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے زمان پارک میں سینئر صحافیوں نے ملاقات کی۔ عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں شفاف انتخابات نہ ہوئے تو سری لنکا جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں، ساری تباہی کا ذمہ دار اسحاق ڈار ہے۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ میں توڑ پھوڑ کی خبریں مل رہی ہیں، (ن) لیگ میں موروثی سیاست کے خلاف پہلی آواز چودھری نثار نے بلند کی۔ عمران خان نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پی ڈی ایم عوام کے سامنے بےنقاب ہو رہی ہے، پی ڈی ایم ناکام ہوچکی ہے، ان کے پاس عوام کو دینے کیلئے کچھ نہیں، پی ڈی ایم نے عوامی وسائل کو مفادات کیلئے استعمال کیا، تحریک انصاف ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے، پنجاب اسمبلی کی تحلیل ایسا شاٹ ہے جس کی گونج صدیوں تک انہیں سنائی دے گی۔
عمران خان نے کہا کہ نوزشریف قطعی طور پر سیاستدان نہیں ہے، بلوچستان کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا، میرے پاس بہت سے کارڈ باقی ہیں کھیلوں گا تو پی ڈی ایم حیران رہ جائے گی، مجھے نااہل کر بھی دیا تو لوگ تحریک انصاف کے نظریے کو ووٹ دیں گے۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے حوالے سے اہم امور پر مشاورت کی گئی۔ نگران وزیراعلیٰ کیلئے احمد نواز سکھیرا، نوید چیمہ اور نصیر خان کے ناموں پر غور کیا گیا۔ عمران خان کی جانب سے حتمی مشاورت کے بعد 2 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جانے پر اتفاق کیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ملک انتخابات میں تاخیر کا کسی طور متحمل نہیں، انتخابات کی شفافیت کو خطرے میں ڈالنا قوم سے دشمنی کے مترادف ہے، صاف، شفاف انتخابات کا انعقاد سنجیدہ معاملہ ہے، پی ٹی آئی بہترین شہرت اور صلاحیت کی حامل شخصیات کو نامزد کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کومزید معاشی خرابیاں کرنے کی اجازت دینا حماقت ہوگی، یہ گروہ عوام کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے، نگران حکومتوں کے قیام کا آئینی تقاضا سنجیدگی سے پورا کیا جائے اور عوام کو فیصلے کا بلاتاخیر حق دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں