اسلام آباد ( پی این آئی ) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جنہوں نے مجھے اطمینان کرایا ان کے استعفے منظور کیے، بہت سے پی ٹی آئی ارکان نے رابطہ کرکے کہا ہے وہ ابھی سوچ رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران جب اسپیکر سے سوال ہوا کہ عمران خان نے واپسی کا عندیہ دیا تو آپ نے استعفے منظور کرلیے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسی بات نہیں ہے، میں اب بھی چاہتا ہوں جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے اسمبلی میں آئیں لیکن جب پی ٹی آئی وفد آیا تو منظوری کا عمل شروع ہوچکا تھا، استعفے منظور کرتا ہوں تو بھی شور مچ جاتا ہے اور نہیں کرتا تو بھی شور مچتا ہے۔میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مزید 25 سے 30 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے جانے کا بھی امکان ہے، اس حوالے سے سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کی اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی، جہاں شعبہ قانون سازی نے اسپیکر کو اراکین کے استعفے منظور کرنے کی ایڈوائس دے دی۔
یہاں قبل ذکر بات یہ ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد اچانک اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے تھے اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 35 ارکان کو ڈی نوٹیفائی بھی کردیا، مراد سعید، عمرایوب، اسد قیصر، پرویزخٹک، عمران خٹک، شہریارآفریدی، علی امین گنڈاپور اور نورالحق قادری کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔اس کے علاوہ علی نوازاعوان، اسدعمر، راجہ خرم نواز، صداقت علی خان، غلام سرور، شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق، منصور حیات خان، فواد چودھری بھی ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے حماد اظہر، ثنااللہ مستی خیل، شفقت محمود، عامرڈوگر، شاہ محمود قریشی کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمان، عالمگیرخان، علی زیدی، آفتاب صدیقی کے ساتھ عطااللہ، آفتاب جہانگیر، اسلم خان، نجیب ہارون اور قاسم سوری بھی ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں جب کہ مخصوص نشستوں پرعالیہ حمزہ اور کنول شوذب کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں