اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت کے مقدمے میں شہباز گِل پر کل فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کرتے ہوئے حکمِ امتناع کی استدعا مسترد کی سماعت کے دوران شہباز گِل کے وکیل نے عدالتِ عالیہ سے ٹرائل کورٹ میں کل فردِ جرم کی کارروائی روکنے کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جہاں حکومت کے ایشوز ہیں وہاں پرائیویٹ وکیل نہیں کر سکتے۔
شہباز گِل کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اسپیشل پراسیکیوٹر کو عارضی طور پر کام سے روک دے، عدالت سے استدعا ہے کہ کل فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی پر حکمِ امتناع جاری کر دے۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کل فردِ جرم لگ جائے گی؟ آپ نے ابھی تک فردِ جرم عائد نہیں ہونے دی، پبلک پراسیکیوٹر اگر چارج فریم کراتا ہے تو اس پر تو آپ کو کوئی اعتراض نہیں؟ ابھی تو فردِ جرم عائد نہیں ہوئی، ٹرائل بھی شروع نہیں ہوا، فردِ جرم عائد ہونے کے بعد شہادتوں کا مرحلہ آئے گا، اس کیس کو زیادہ لمبا نہیں کر رہے، آئندہ ہفتے کے لیے رکھ رہے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں