اسلام آباد(پی این آئی) کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے تصدیق کر دی ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا بنی گالا میں واقع 300کنال پر محیط گھر فیس ادا ہونے کے باوجود تاحال ریگولرائز نہیں ہوا۔ نیو سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ چونکہ ماسٹر پلان کمیشن میں تبدیلی کی وجہ سے بلڈنگ پلانز مشروط طور پر منظور ہوئے ہیں، جن کی وجہ سے عمران خان کا گھر ریگولرائز نہیں ہو سکا۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اپنے دور حکومت میں گھر کو ریگولرائز کرانے کے لیے 3مارچ 2020ءکو سی ڈی اے کو 12لاکھ روپے ادا کیے تھے۔یہ فیس سپریم کورٹ میں ایک مقدمے کے نتیجے میں ہوئی تھی اور سپریم کورٹ کی طرف سے ان کا گھر ریگولرائز کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ سی ڈی اے کے مطابق ماسٹر پلان کمیشن میں تبدیلی کی وجہ سے سوک باڈی نے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل نہیں کیں۔ ماسٹر پلان کمیشن کی سفارشات کے تحت کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنا لازمی ہے جو اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا جائزہ لے گا۔یہ کنسلٹنٹ پورے اسلام آباد کے مسائل اور ضروریات کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کرے گا۔ سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے سوک ایجنسی کو بتایا تھا کہ ان کے گھر کے گراؤنڈ فلور پر 11ہزار 371.09مربع فٹ ’کورڈ ایریا‘ ہے۔اپروویل چارجز کے بغیر سی ڈی اے نے اس گھر کے گراؤنڈ فلور کے لیے 12 لاکھ 6ہزار روپے فیس مقرر کی۔اس پورے 300کنال کے گھر کے لے آؤٹ کی ریگولرائزیشن کا معاملہ آئی سی ٹی بلڈنگ کنٹرول رولز میں بیان کردہ شرائط پوری ہونے کے بعد ہی مکمل ہو گا۔خواہ تمام شرائط مکمل بھی ہو جائیں، اس کے باوجود اس گھر کی منظوری صرف وہی کنسلٹنٹ دے گا جسے سی ڈی اے کی طرف سے ہائر کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں