پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی پنجاب کی صدارت دینے کا فیصلہ ہوا یا نہیں؟ اہم خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی کو پنجاب میں پی ٹی آئی کی صدارت دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، پرویزالٰہی کوالیکشن کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا بھی فیصلہ نہیں ہوا۔2018کے انتخابات کے بعد بھی وزیراعلیٰ کے امیدواروں کیلئے بہت زیادہ گروپنگ تھی۔

ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں واپس نہیں جار ہے، اپوزیشن لیڈر اور دیگر عہدوں کیلئے اسپیکر حاضری لگانے کا کہیں گے تو لگوا لیں گے۔حکومت اگر ستمبر اور اکتوبر میں الیکشن کرا لے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، جب بھی الیکشن ہوں گے ہم جیتیں گے۔جو لیگی کارکن پارٹی چھوڑنا چاہیں گے انہیں سپورٹ کریں گے، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویزالٰہی کو پنجاب میں پی ٹی آئی کی صدارت دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، انتخابات کے بعد پرویزالٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا بھی فیصلہ نہیں ہوا۔

2018کے انتخابات کے بعد بھی وزیراعلیٰ کے امیدواروں کیلئے بہت زیادہ گروپنگ تھی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں ہم جیت گئے تو جنرل الیکشن پی ڈی ایم ہار جائے گی، ضمنی انتخابات میں ہمیں فائدہ ہوگا ، ہمارے کارکنان متحرک ہوجائیں گے، ہماری تیاری بڑھ جائیں گی۔عام انتخابات میں سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو ہوگا،پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہوگئی۔سندھ میں پیپلزپارٹی کی بیڈگورننس ایک مثال بن چکی ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکر نے 35استعفے خود منظور نہیں کئے انہیں کہا گیا تھا، راجہ پرویز اشرف کی باتوں میں تضاد ہے،اسمبلی آنے کی دعوت کے بعد استعفے منظور کئے گئے، ہم نے مطالبہ کیا تھا تمام استعفے منظور کئے جائیں، اسپیکر کا استعفے منظور کرنے کا اقدام چیلنج نہیں کریں گے۔

ہمیں الیکشن لڑنے کا اچھا گراوٴنڈ مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو صوبوں میں حکومتیں تحلیل ہوچکی ہیں، یہ حکومت کو کیسے آگے چلاسکیں گے؟ابھی بھی انہوں نے میں مانوں کی رٹ لگائی ہوئی، ہم سب کو پاکستان کے مفاد کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی نے بھرپور دھاندلی کی، ہمیں ایم کیوایم کی مجبوریوں کا پتا ہے ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں، ایم کیوایم کا بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا چاہیئے تھا۔ان تک بلدیاتی انتخابات کے نتائج نہیں دیئے گئے۔مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت انتخابات کی تیاریوں سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں پی ٹی آئی کی تمام تنظیموں کو ڈور ٹو ڈور مہم پر عمران خان کو بریفنگ دی گئی۔ عمران خان کی جانب سے انتخابات کی تیاریوں پر اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ عمران خان نے کوڈ لیول بلاک پر تنظیمیں مکمل کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔انتخابات کی تاریخ میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، نگران حکومت کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ کیلئے ن لیگ کے نام ان کی غیرسنجیدگی کا اظہار ہے، ہم نگران وزیراعلیٰ کیلئے ایسے نام دیئے جن پر کوئی اعتراض نہیں کرسکتا، ہم نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے ایسے نام دیئے جو قابل قبول ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں