وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف تحریک عدم اعتماد کب جمع کروائی جائیگی؟ عمران خان نے فیصلہ سنا دیا

لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف آئندہ ہفتے کے دوران کسی بھی روزتحریک عدم اعتماد جمع کرواکر پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت کو سرپرائزدے سکتی ہے ذمہ دارئع کا کہنا ہے متحدہ قومی موومنٹ تحریک انصاف کی قیادت سے رابطے کررہی ہے مگر ابھی تک یہ رابطے پی ٹی آئی کراچی تک محدود ہیں۔

تحریک انصاف کراچی کی لیڈرشپ نے مرکزی قیادت کو پیش رفت سے آگاہ کردیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کوئی حتمی بات چیت نہیں ہوئی تاہم ایم کیو ایم ملے یا ناں ملے تحریک انصاف کی قیادت حتمی طور پر فیصلہ کرچکی ہے . ذرائع نے بتایا کہ آئندہ ہفتے میں تحریک انصا ف کے اراکین قومی اسمبلی میں جاکر وزیراعظم شہبازشریف کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادیں گے جس کے بعد صدرمملکت وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے مراسلہ لکھیں گے. ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاست کے داؤ پیچ ہمیں تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ سیاست میں موجود ”بڑی سیاسی “جماعتوں نے سکھائے ہیں لہذا ہم انہی کے داؤانہی پر آزماکرانہیں ہر جگہ پسپائی پر مجبور کررہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کرکے انہوں نے اپنے پاؤں کے خلاف خود کلہاڑی ماری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اس ہفتے کے دوران قومی اسمبلی کے لیے پارلیمانی لیڈرمقررکرنے کی اطلاع اسپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کرکے اس کے ساتھ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کے پارلیمانی لیڈرکوقائد حزب اختلاف مقررکرنے کے لیے بھی خط لکھاجائے گا. ایک سوال کے جواب میں ذرائع نے بتایا کہ قائدحزب اختلاف کے لیے دونام سرفہرست ہیں جن میں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری جنرل اسد عمر شامل ہیں ‘انہوں نے کہا کہ اس آپشن پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ ایک نام پارلیمانی لیڈر اور دوسرا قائدحزب اختلاف کے لیے دیدیا جائے ‘انہوں نے کہا ابھی تک مصدقہ اطلاعات یہی ہیں کہ دونام شارٹ لسٹ کرلیئے گئے ہیں . ذرائع نے بتایا کہ پارٹی میں اکثریتی رائے ہے کہ ایم کیوایم یا پی ڈی ایم سے مل جانے والی سابق اتحادی جماعتوں پر بھروسہ نہ کیا جائے ہمیں صرف دو ووٹوں کی ضرورت ہے ‘انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کہتے رہتے ہیں کہ تحریک انصاف کے ممبران ان کے ساتھ رابطے میں ہیں مگر پنجاب اسمبلی عدم اعتماد کی تحریک پر انہیں جس ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا وہ سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پوری ذمہ داری سے یہ کہہ رہے ہیں کہ مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے کئی اراکین ہمارے ساتھ رابطے کررہے ہیں مگر ہم کسی کو ایسی صورتحال میں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی نہیں کرواسکتے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کررہے ہیںسندھ کے بلدیاتی انتخابات میں یہ ثابت ہوگیا سوشل میڈیا سمیت قومی میڈیاپر ایسی ویڈیوزاور تصاویر شیئرکی گئیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کھلے عام دھاندلی کی گئی ‘انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے خلاف عدالت رجوع کرنے جارہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں